اڈیالہ جیل کی سکیورٹی مزید سخت کرتے ہوئے اس کے پورے نواحی علاقے کو فوری طور پر ریڈ زون قرار دے دیا گیا ہے۔ فیصلے کا مقصد جیل اور وہاں موجود اہم قیدیوں کی حفاظت کو مزید مضبوط بنانا ہے۔
ذرائع کے مطابق ریڈ زون کی حدود کا حتمی تعین آج کیا جائے گا۔ اس زون کے اندرونی اور بیرونی داخلی راستوں پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ماہر اور بھاری نفری پر مشتمل عملے کی تعیناتی کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
قابل اعتماد ذرائع کا کہنا ہے کہ اڈیالہ جیل میں موجود قیدیوں کی تعداد ساڑھے 7 ہزار سے زائد ہے، اور یہاں تحریک انصاف کے بانی عمران خان واحد ایسے قیدی نہیں جن کی سکیورٹی کے لیے غیر معمولی انتظامات کیے جاتے ہیں۔ متعدد اہم قیدیوں کی موجودگی کے باعث مجموعی طور پر جیل کی سکیورٹی کو انتہائی سطح تک مضبوط کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے وزیر اطلاعات عطا تارڑ کے ساتھ پریس کانفرنس میں خبردار کیا تھا کہ اگر کسی نے جیل توڑنے کی کوشش کا سوچا بھی تو ریاست کی جانب سے بھرپور ردِعمل دیا جائے گا۔
اڈیالہ جیل کے حساس ماحول اور بڑھتی ہوئی سکیورٹی ضروریات کے پیش نظر یہ اقدام انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے.