ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہزاد اکبر کو اشتہاری قرار دے دیا ہے۔ عدالت نے اس فیصلے کے ساتھ ہی ان کے وارنٹِ گرفتاری بھی جاری کر دیے۔
جاری کردہ تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ شہزاد اکبر کو متعدد مرتبہ نوٹس اور سمن جاری کیے گئے، تاہم وہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ عدالت کے مطابق شہزاد اکبر کے خلاف مقدمے کا چالان بھی جمع کرا دیا گیا ہے، لہٰذا ان کی عدم حاضری پر انہیں اشتہاری قرار دیا جا رہا ہے۔
پس منظر
شہزاد اکبر کے خلاف سوشل میڈیا پر متنازع بیانات دینے کے الزام میں این سی سی آئی اے نے جولائی 2025 میں مقدمہ درج کیا تھا۔
پی ٹی آئی حکومت کے خاتمے کے بعد شہزاد اکبر برطانیہ منتقل ہوگئے تھے، جہاں وہ شہریت رکھتے ہیں۔ کچھ عرصہ قبل لندن میں ان پر تیزاب گردی کا واقعہ بھی پیش آیا تھا۔
حکومت پاکستان کی حوالگی کی درخواست
حکومت پاکستان نے برطانیہ سے شہزاد اکبر اور عادل راجہ کی حوالگی کا مطالبہ بھی کر رکھا ہے۔
چند روز قبل وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ بیرونِ ملک بیٹھ کر ریاست کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والوں کو جلد وطن واپس لایا جائے گا اور انہیں اپنے ہر بیان کا جواب دینا پڑے گا۔
عدالتی کارروائی کے بعد شہزاد اکبر کے خلاف قانونی گرفت مزید سخت ہو گئی ہے، اور اب ان کی حوالگی کے مطالبے پر مزید پیش رفت متوقع ہے.