انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو کے دورہ پاکستان کے موقع پر دونوں ممالک کی جانب سے سیاسی، اقتصادی، سکیورٹی، دفاعی اور ٹیکنالوجی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
دفتر خارجہ سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق پاک انڈونیشیا تعلقات کے 75 سال مکمل ہونے پر دونوں ممالک نے تعاون مزید بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
دونوں ممالک نے سیاسی، اقتصادی، سکیورٹی، دفاعی اور ٹیکنالوجی تعاون بڑھانے اوراعلیٰ سطح رابطے اور سیاسی ڈائیلاگ مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔
اعلامیے کے مطابق پاکستان اور انڈونیشیا نے پارلیمانی تعاون بڑھانے کا بھی فیصلہ کیا۔
دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت 4 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے جس میں مزید توسیع پر اتفاق کیا گیا ہے، انڈونیشیا پاکستان ترجیجی تجارتی معاہدے کو جامع اقتصادی شراکت داری معاہدے میں تبدیل کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان اور انڈونیشیا نے آئی پی پی ٹی اے کو 2027 تک سی ای پی اے میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ساتھ ہی پاک انڈونیشیا تجارت میں غیر ٹیرف رکاوٹیں دور کرنے اور نئی مراعات پر بات چیت کا اعلان بھی کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق آئی ٹی، سائبر سکیورٹی، فِن ٹیک اور خدمات کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور دیا گیا ہے جبکہ حلال فوڈ انڈسٹری اور اسلامی فنانس میں مشترکہ اقدامات پر اتفاق ہوا ہے۔
ترجمان کے مطابق سرمایہ کاری بڑھانے کےلیے ایس آئی ایف سی اور انڈونیشیا کے سوورین ویلتھ فنڈ کے ساتھ رابطے بڑھائے جائیں گے۔
اعلامیے کے مطابق زراعت، آئی ٹی، مائننگ، ٹورازم، انفراسٹرکچر اور توانائی میں سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ہے، دفاعی تعاون کو مضبوط بنانے، دفاعی صنعت کے اشتراک اور تربیتی پروگرامز میں اضافہ بھی کیا جائے گا۔
دونوں ممالک کے فوجی اداروں کے درمیان تربیتی تعاون اور مشترکہ کورسز بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ہے جبکہ دہشت گردی اور منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف مشترکہ اقدامات جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔
صحت کے شعبے میں تعاون بڑھانے، ویکسین، میڈیکل ٹیکنالوجی اور ایمرجنسی تیاریوں پر اتفاق کیا گیا ہے جبکہ، خواتین اور بچوں کی صحت کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔
ماحولیاتی تبدیلی، ڈیزاسٹر منیجمنٹ اور مشترکہ صلاحیت سازی پر بات چیت کی گئی ہے جبکہ سیاحت کے شعبے میں مشترکہ اقدامات، مشترکہ پروموشن اور تاریخ و ثقافت پر مبنی تعاون پر اتفاق کیا گیا ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان تعلیمی روابط بڑھانے، طلبہ تبادلے اور مشترکہ تحقیقی منصوبوں پر اتفاق ہوا ہے جبکہ تکنیکی اور پیشہ ورانہ تعلیم کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے انڈونیشیا کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر بریفنگ دی، دونوں ممالک نے جنوبی ایشیا میں امن اور تنازعات کے پرامن حل کی اہمیت پر زور دیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ فلسطین میں انسانی صورتحال پر پاکستان اور انڈونیشیا نے گہری تشویش کا اظہار کیا اور دونوں ممالک نے دو ریاستی حل کی حمایت اورغزہ امن منصوبہ کی توثیق کی، ساتھ ہی اقوام متحدہ، او آئی سی اور ڈی 8 میں مشترکہ تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔
ترجمان کے مطابق پاکستان اور انڈونیشیا نے 8 معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط کیے، نئے ایم او یوز میں اعلیٰ تعلیم، حلال فوڈ سرٹیفکیشن، صحت، آرکائیوز، منشیات کی روک تھام اور لائبریری تعاون شامل ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف اور انڈونیشیا کے صدر کی وفود کی سطح پر ملاقات ہوئی جس میں باہمی تعاون پر اتفاق کیا گیا۔
صدر آصف علی زرداری سے بھی انڈونیشین صدر کی ملاقات میں باہمی تعلقات پر گفتگو جبکہ صدر زرداری نے انڈونیشیا کے صدر کو نشان پاکستان کا اعزاز عطا کیا۔
اعلامیے کے مطابق چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل عاصم منیر سے بھی انڈونیشین صدرکی ملاقات ہوئی۔
خیال رہے کہ انڈونیشیا کے صدر دو روزہ سرکاری دورے پر گزشتہ روز پاکستان پہنچے تھے۔