سابق ترجمان محمد زبیر نے نواز شریف، جنرل باجوہ اور ملک کی سیاسی و معاشی صورتحال پر اہم انکشافات کر دیے

اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے سابق ترجمان اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے ایک پروگرام میں ملک کی سیاسی تاریخ اور موجودہ معاشی صورتحال سے متعلق اہم انکشافات کیے۔

محمد زبیر نے ن لیگ اور سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کے تعلقات کو دو مختلف ادوار میں تقسیم کرتے ہوئے بتایا کہ 2016-2017 میں جنرل باجوہ نے آرمی چیف بننے کے بعد نواز شریف سے ملاقات کی اور ڈان لیکس کے مسئلے پر دباؤ کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملاقات کے بعد نواز شریف اور جنرل باجوہ کے تعلقات میں دوریاں پیدا ہوئیں اور جنرل باجوہ نے مریم نواز کو چپ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

سابق ترجمان نے انکشاف کیا کہ جنرل باجوہ کا مقصد کنگ میکر بن کر بانی پی ٹی آئی کے لیے راستہ ہموار کرنا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ جنرل باجوہ نے نواز شریف کے خلاف فیصلے کروائے اور اس دوران فیض حمید سے ملاقاتیں بھی کرائیں۔ محمد زبیر نے یہ بھی کہا کہ 2017 میں ایک ہاؤسنگ اسکیم میں فیض حمید کا کردار واضح تھا اور بعد میں انہیں ڈی جی آئی ایس آئی بنایا گیا۔

معاشی صورتحال پر بات کرتے ہوئے محمد زبیر نے کہا کہ پاکستان کی معیشت شدید بحران کا شکار ہے، عوام کی قوت خرید 60 فیصد تک کم ہو چکی ہے اور غربت بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ نگراں دور حکومت میں اضافہ محض انتخابات میں تاخیر اور نواز شریف کی واپسی کے لیے کیا گیا۔

محمد زبیر نے اسحاق ڈار اور آئی ایم ایف پروگرام کے حوالے سے بھی اہم انکشافات کیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچا، لیکن شہباز شریف کے پیرس دورے اور آئی ایم ایف کے منیجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔

سابق ترجمان نے حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو سہولت فراہم کیے بغیر یہ کہنا کہ پاکستان بچا لیا گیا، معاشی ترقی نہیں ہے۔ انہوں نے پارٹی میں شمولیت کے حوالے سے کہا کہ انہیں نواز شریف پر اعتماد تھا، لیکن شہباز شریف اور نواز شریف میں زمین آسمان کا فرق ہے.

Related posts

پنجاب میں تاریخی، ٹیکنالوجی پر مبنی جھینگوں کی افزائش اور بلیو اکانومی کا آغاز

اسلام آباد: موجودہ حکومت کے ابتدائی 20 ماہ میں وفاقی قرضوں میں 12 ہزار ارب روپے سے زائد اضافہ

خیبرپختونخوا: رواں سال دہشت گردی کے واقعات میں 223 شہری شہید، 570 زخمی