آئی ایم ایف کی تازہ رپورٹ میں پیٹرولیم لیوی کی وصولیوں سے متعلق آئندہ برسوں کے تخمینہ جات سامنے آگئے ہیں، جن کے مطابق شہریوں پر پیٹرولیم لیوی کا بوجھ ہر گزرتے سال کے ساتھ مزید بڑھنے کا امکان ہے۔
رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال میں پیٹرولیم لیوی کی وصولی کا تخمینہ 1468 ارب روپے لگایا گیا ہے، جس میں سے حکومت اب تک ساڑھے پانچ ماہ کے دوران 650 ارب روپے سے زائد وصول کرچکی ہے۔ شہری پہلے ہی پیٹرولیم لیوی کے بھاری بوجھ کی زد میں ہیں، جبکہ آئندہ برسوں میں اس بوجھ کو مزید بڑھانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
آئی ایم ایف رپورٹ کے مطابق آئندہ مالی سال 2026-25 میں پیٹرولیم لیوی کی وصولی کا ہدف 1638 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔ اسی طرح مالی سال 2027-26 میں یہ وصولیاں بڑھ کر 1787 ارب روپے تک پہنچنے کا تخمینہ ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2028-27 میں پیٹرولیم لیوی کی وصولی 1989 ارب روپے تک متوقع ہے، جبکہ مالی سال 2029-30 میں پیٹرولیم لیوی کی مد میں سالانہ وصولیاں بڑھ کر 2212 ارب روپے تک پہنچنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق پیٹرولیم لیوی میں مسلسل اضافے سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے، جس کا براہِ راست اثر عام شہریوں کی زندگی پر پڑے گا، جو پہلے ہی ایندھن کی بلند قیمتوں سے شدید متاثر ہیں.