اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت معاشی ترقی کے لیے آئی ٹی شعبے سے متعلق نجی شعبے کے ورکنگ گروپ کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیراعظم کو آئی ٹی شعبے میں اصلاحات اور ڈیجیٹل معیشت کے فروغ کے حوالے سے مختلف سفارشات پیش کی گئیں۔
اجلاس میں وزیراعظم نے آصف پیر کی سربراہی میں قائم کمیٹی کی جانب سے پیش کی گئی سفارشات کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ معاشی مشکلات کے باوجود ملکی آئی ٹی شعبے نے نمایاں ترقی کی ہے، جبکہ آئی ٹی برآمدات میں بتدریج اضافہ انتہائی خوش آئند ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت آئی ٹی شعبے میں افرادی قوت کی تکنیکی تربیت، ٹیکس نظام میں آسانیوں اور دیگر اصلاحاتی اقدامات کے لیے سرگرم عمل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی ٹی کی تکنیکی تربیت سے متعلق تمام اقدامات پاکستانی نوجوانوں کو عالمی آئی ٹی مارکیٹ میں ایک تجربہ کار اور مسابقتی افرادی قوت کے طور پر متعارف کرانے پر مرکوز ہیں۔
وزیراعظم نے نوجوانوں کے لیے مزید ملازمت کے مواقع پیدا کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے ملک میں آئی ٹی انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل معیشت کی ترویج صارفین کی انٹرنیٹ تک رسائی سے براہِ راست جڑی ہوئی ہے، اس لیے اس شعبے میں بہتری ناگزیر ہے۔
اجلاس میں وزیراعظم نے وزیر خزانہ کی سربراہی میں قائم اعلیٰ سطحی کمیٹی کو ہدایت کی کہ وہ اجلاس میں پیش کی گئی سفارشات کا تفصیلی جائزہ لے کر دو ہفتوں کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے۔
اجلاس کے دوران ڈیجیٹل معیشت کے فروغ، آئی ٹی برآمدات میں اضافے، ڈیٹا پر مبنی گورننس ماڈل کی تشکیل اور آئی ٹی شعبے میں دیگر اصلاحات پر بریفنگ دی گئی۔ نجی شعبے کی جانب سے برآمدات کے لیے مارکیٹ شیئر بڑھانے، پاکستان سافٹویئر ایکسپورٹ بورڈ کی مکمل ڈیجیٹائزیشن، ای روزگار اسکیم اور اسٹارٹ اپ اینوویشن ایکو سسٹم جیسے اقدامات پر حکومتی کاوشوں کو سراہا گیا۔
اجلاس میں وفاقی وزراء ڈاکٹر احسن اقبال، جام کمال خان، محمد اورنگزیب، ڈاکٹر مصدق مسعود ملک، احد خان چیمہ، عطا اللہ تارڑ، شزا فاطمہ خواجہ، وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی، معاون خصوصی ہارون اختر، چیئرمین ایف بی آر اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔