وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ اور مصطفیٰ کمال کا توشہ خانہ ٹو کیس پر ردعمل

اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں عدالتی فیصلے کو انصاف پر مبنی قرار دیا ہے۔ چوائس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے کروڑوں روپے مالیت کے تحائف کی قیمت کم ظاہر کی، جس سے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچا اور تحائف ذاتی استعمال کے لیے رکھ لیے گئے۔

عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ ٹو کیس کی سزا 190 ملین پاؤنڈ کیس کی سزا ختم ہونے کے بعد نافذ ہوگی، اور 14 سال کی سزا ختم ہونے کے بعد 17 سال کی سزا شروع ہوگی۔

دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال نے بھی کیس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ توشہ خانہ ٹو کیس ایک واضح اور شفاف کیس تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے یہ کیس باعث شرمندگی ہے، کیونکہ حکمرانی کے حامل افراد کو احتیاط برتنی چاہیے۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ بشریٰ بی بی کی آڈیو و ویڈیو اور دیگر شواہد سے معاملہ واضح ہو گیا، اور چاہے سابق وزیراعظم کو براہِ راست علم نہ تھا، تب بھی وہ قصور وار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے ملک میں کردار کو نظرانداز کر کے چکا چوند کو ترجیح دی جاتی ہے، تاہم اس فیصلے کے بعد آئندہ دنوں میں مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔

یہ ردعمل توشہ خانہ ٹو کیس کے فیصلے کے بعد ملکی سیاسی اور عوامی حلقوں میں اہم تبصرے کا باعث بن گیا ہے۔

Related posts

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ملکی برآمدات پر جائزہ اجلاس، برآمدات میں اضافے کو معاشی ترقی کے لیے ناگزیر قرار

لاہور: ایم پی اے ہاسٹلز کی کرین پر چڑھے شخص کا وزیراعلیٰ مریم نواز سے ملاقات کا مطالبہ

کراچی: بیرون ملک بھتہ خوروں کی گرفتاری کے لیے سندھ حکومت کا وفاق کو خط