لاہور: وزیرِ اعلیٰ پنجاب کی سینئر ایڈوائزر برائے آئی ٹی، سینیٹر انوشہ رحمان نے وزیرِ اعلیٰ آفس میں ایک اہم اجلاس کی صدارت کی، جس میں نواز شریف آئی ٹی سٹی (NSIT City) میں جاری ترقیاتی کاموں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ڈیجیٹل پنجاب وژن کے تحت صوبے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ سے متعلق عملی پیش رفت پر غور کیا گیا۔
اجلاس سے قبل بدھ، 17 دسمبر 2025 کو سینیٹر انوشہ رحمان نے نواز شریف آئی ٹی سٹی کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے منصوبے کی رفتار اور معیار کا معائنہ کیا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ جدید تعمیراتی طریقوں کو بروئے کار لاتے ہوئے منصوبے کے پہلے مرحلے کو مقررہ مدت میں مکمل کیا جائے اور متعلقہ اداروں کے ساتھ قریبی رابطہ برقرار رکھا جائے۔
اجلاس میں سی ای او سی بی ڈی پنجاب عمران امین اور سی او او بریگیڈیئر (ر) منصور جنجوعہ نے منصوبے کے دائرہ کار، لائسنسنگ کے طریقہ کار اور اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ نواز شریف آئی ٹی سٹی کو پنجاب میں آئی ٹی، جدت اور سرمایہ کاری کا ایک اہم مرکز بنانے کے لیے تیار کیا جا رہا ہے، جس سے نوجوانوں اور آئی ٹی پروفیشنلز کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
سینیٹر انوشہ رحمان نے ہدایت کی کہ سرمایہ کاروں اور ڈویلپرز کو درپیش انتظامی رکاوٹیں فوری طور پر دور کی جائیں اور لائسنس کے اجرا کے عمل کو مزید آسان بنایا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ آئی ٹی سٹی میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کو دس سال تک انکم ٹیکس اور کسٹمز ڈیوٹیز میں حکومتی مراعات فراہم کی جائیں گی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آئی ٹی شعبے کی مضبوط بنیاد کے لیے صنعت اور تعلیمی اداروں کے درمیان تعاون، نئی ٹیکنالوجیز اور مصنوعی ذہانت پر توجہ ناگزیر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے مختلف علاقوں میں مزید آئی ٹی سٹیز کے قیام کی منصوبہ بندی جاری ہے اور اس مقصد کے لیے زمین کی نشاندہی کا عمل جلد مکمل کیا جائے گا۔
اجلاس میں صوبے میں ڈیجیٹل معیشت کے فروغ کے لیے ڈیجیٹل اکانومی اتھارٹی کے قیام سے متعلق پیش رفت پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا، جبکہ ملکی و غیر ملکی تعاون کے ذریعے ٹیکنالوجی اور انسانی وسائل کی ترقی کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
اجلاس میں سیکرٹری آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ ظہیر حسن، سی ای او سی بی ڈی پنجاب عمران امین، علی وقار شاہ اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی، جبکہ اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی (STZA) کے چیئرمین اسفر منظور نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔