پاکستان کے ممتاز میڈیا ہاؤس جنگ گروپ نے ایک بڑا اور غیر متوقع فیصلہ کرتے ہوئے اپنا ذیلی اخبار "روزنامہ آواز” بند کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ گروپ کے دو بڑے اخبارات روزنامہ جنگ اور دی نیوز سے بھی متعدد صحافیوں کو فارغ کر دیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر 137 صحافی روزگار سے محروم ہو گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ادارے کو درپیش مالی دباؤ، اشتہارات کی کمی اور بڑھتے ہوئے آپریشنل اخراجات اس فیصلے کی بڑی وجوہات ہیں۔ بند کیے جانے والے روزنامہ "آواز” کی اشاعت کئی شہروں میں ہوتی تھی اور یہ اخبار مختلف موضوعات پر عوام کی آواز بن کر ابھرا تھا، مگر اب اسے مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
ادھر، صحافتی حلقوں میں اس فیصلے پر گہری تشویش پائی جا رہی ہے۔ سینیئر صحافیوں اور میڈیا ورکرز یونینز نے اس اقدام کو صحافت پر کاری ضرب قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پہلے ہی پاکستان میں آزادی صحافت مشکلات کا شکار ہے، ایسے میں صحافیوں کی بڑی تعداد کو بے روزگار کر دینا ایک خطرناک رجحان کی نشاندہی کرتا ہے۔
جنگ گروپ کی جانب سے اس فیصلے پر تاحال کوئی تفصیلی وضاحت جاری نہیں کی گئی، البتہ ذرائع کا کہنا ہے کہ انتظامیہ مستقبل میں اپنے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کو زیادہ توجہ دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔
یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ پچھلے چند سالوں میں پاکستان کے کئی بڑے میڈیا ہاؤسز نے اخراجات میں کمی، عملے کی چھانٹی اور پرنٹ ایڈیشنز کو بند کرنے جیسے اقدامات کیے ہیں، جس سے ہزاروں میڈیا ورکرز متاثر ہوئے ہیں۔
صحافیوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ میڈیا اداروں کے اندر مزدور دشمن پالیسیوں کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں اور بے روزگار ہونے والے صحافیوں کی فوری بحالی یا مالی معاونت کے لیے ہنگامی فنڈ کا اعلان کیا جائے۔
جنگ گروپ کا بڑا قدم روزنامہ "آواز” بند، 137 صحافی بے روزگار
7.5K
پچھلی خبر