غزہ: اسرائیلی افواج نے رفح بارڈر کھولنے کی اجازت نہیں دی، جس کے باعث مصر کی سرحد پر امدادی سامان سے بھرے سینکڑوں ٹرک بدستور پھنسے ہوئے ہیں۔ بارڈر بند ہونے کے باعث کئی سو ٹن امداد آج بھی غزہ نہیں پہنچ سکی۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، مصر کی جانب سے بارڈر کھولنے کی متعدد کوششوں کے باوجود اسرائیلی حکام نے تاحال اجازت نہیں دی، جس کے نتیجے میں سرحد پر امدادی ٹرکوں کی طویل قطاریں لگ گئی ہیں۔
اقوام متحدہ اور مختلف بین الاقوامی امدادی تنظیموں نے فوری طور پر رفح بارڈر کھولنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ غزہ میں بڑھتے ہوئے انسانی بحران میں کمی لائی جا سکے۔
ادھر سیزفائر کے باوجود اسرائیلی افواج کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ تازہ ترین واقعات میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے تین فلسطینی شہید ہوگئے۔
رپورٹس کے مطابق، غزہ کے مختلف علاقوں میں ملبے سے لاشیں نکالنے کا سلسلہ جاری ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 29 فلسطینیوں کی لاشیں اسپتالوں میں منتقل کی گئی ہیں۔
اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر امدادی راستے فوری طور پر نہ کھولے گئے تو غزہ میں خوراک، پانی اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہو سکتی ہے، جو انسانی المیے کو مزید گہرا کر دے گی۔