غزہ: اسرائیلی فوج نے غزہ میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جنوبی علاقوں کو شدید فضائی حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔
اسرائیلی فوج کے بیان کے مطابق، یہ حملے حماس کی جانب سے اتوار کی صبح جنگ بندی کی مبینہ خلاف ورزی کے جواب میں کیے گئے، جس میں درجنوں اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں طے پانے والا جنگ بندی معاہدہ 10 اکتوبر کو نافذ ہوا تھا، جس کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان دو سال سے جاری تباہ کن جنگ میں عارضی طور پر وقفہ آیا تھا۔
عینی شاہدین اور صحافیوں کے مطابق، اسرائیلی فضائی حملے نے وسطی غزہ کے البریج مہاجر کیمپ میں ایک مکان کو مکمل طور پر تباہ کر دیا، تاہم ہلاکتوں یا زخمیوں کی فوری تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔
ایک اور حملے میں خان یونس کے شمال مغرب میں واقع اسدا علاقے میں بے گھر افراد کے خیمے کو نشانہ بنایا گیا، جس میں کئی افراد زخمی ہوئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، اسرائیلی توپ خانے نے جنوبی غزہ کے خان یونس کے مشرقی علاقوں عبسان اور الزنہ پر بھی شدید گولہ باری کی۔
غزہ سول ڈیفنس کے ترجمان محمود بصل نے بتایا کہ اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں اب تک کم از کم 20 افراد شہید ہو چکے ہیں، جن میں سے 6 افراد شمالی غزہ میں شہریوں پر حملے میں شہید ہوئے۔
اسرائیل کی جانب سے ہونے والے یہ حملے غزہ میں قائم جنگ بندی کو سنگین خطرے میں ڈال دیتے ہیں اور انسانی ہمدردی کی صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔