غزہ / نیویارک: اقوام متحدہ نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل غزہ امن معاہدے کی شرائط پر مکمل عمل درآمد نہیں کر رہا اور علاقے میں انسانی امداد کی ترسیل کو محدود کر رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق، معاہدے کے تحت روزانہ 600 امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت ہونی چاہیے، تاہم اسرائیلی حکام صرف 145 ٹرکوں کو گزرنے دے رہے ہیں، جس کے باعث علاقے میں خوراک، پانی اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔
اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا کہ “غزہ میں انسانی بحران گہرا ہوتا جا رہا ہے، امدادی قافلوں کی راہ میں رکاوٹیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔”
اسرائیلی خلاف ورزیاں اور جانی نقصان
عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق، غزہ میں جنگ بندی کے باوجود اسرائیل کی جانب سے حملے جاری ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 5 فلسطینی شہید ہو گئے۔
اعداد و شمار کے مطابق، جنگ بندی معاہدے کے بعد سے اب تک 226 فلسطینی شہید اور 594 زخمی ہو چکے ہیں۔
لبنان میں کشیدگی
دوسری جانب، اسرائیل نے جنوبی لبنان میں بھی فضائی حملے جاری رکھے ہیں جن میں چار افراد جاں بحق ہوئے۔
اسرائیلی وزیرِ دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ “لبنانی حکومت کو اپنے وعدے کے مطابق حزب اللہ کو غیر مسلح کرنا ہوگا اور اسے جنوبی لبنان سے نکالنا چاہیے۔”
تجزیہ
بین الاقوامی مبصرین کا کہنا ہے کہ امدادی قافلوں کی راہ میں رکاوٹیں اور مسلسل حملے امن معاہدے کی روح کے منافی ہیں اور اس صورتحال سے خطے میں جنگ بندی کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔