ایمازون آئندہ سال پاکستان میں سیٹلائٹ براڈ بینڈ سروسز کا آغاز کرے گا

اسلام آباد: عالمی ای کامرس اور ٹیکنالوجی کمپنی ایمازون نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے جدید پروجیکٹ کوئپر (Project Kuiper) کے تحت آئندہ سال پاکستان میں سیٹلائٹ براڈ بینڈ سروسز کا آغاز کرے گا۔ اس اقدام سے پاکستانی صارفین کو تیز ترین انٹرنیٹ کی سہولت میسر آئے گی۔

وزیرِ آئی ٹی اور ایمازون وفد کی ملاقات

وفاقی وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ اور ایمازون کے پروجیکٹ کوئپر کے وفد کے درمیان اسلام آباد میں اہم ملاقات ہوئی۔
وزارتِ آئی ٹی کے مطابق، اس ملاقات میں پاکستان کے ڈیجیٹل منظرنامے میں بڑی پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیرِ آئی ٹی نے ایمازون کی دلچسپی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ:

“پروجیکٹ کوئپر کا پاکستان میں آنا ڈیجیٹل شمولیت کو فروغ دینے اور کنیکٹیویٹی ایکو سسٹم کو مضبوط بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔”

ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام ڈیجیٹل نیشن پاکستان کے وژن سے مطابقت رکھتا ہے، جس کا مقصد ہر شہری کو جغرافیائی حدود سے قطع نظر تیز رفتار، سستی اور محفوظ انٹرنیٹ سہولت فراہم کرنا ہے۔

پروجیکٹ کوئپر: دنیا کو جوڑنے والا سیٹلائٹ نیٹ ورک

ایمازون کا پروجیکٹ کوئپر دراصل ایک لو ارتھ آربٹ (LEO) سیٹلائٹ نظام ہے جس کے تحت 3,236 سیٹلائٹس خلا میں بھیجے جائیں گے۔
یہ نظام ایسے علاقوں میں اعلیٰ کارکردگی کا حامل براڈ بینڈ انٹرنیٹ فراہم کرے گا جہاں روایتی نیٹ ورک انفراسٹرکچر موجود نہیں یا ناکافی ہے۔

ایمازون کے مطابق، یہ سروس 400 ایم بی پی ایس تک کی انٹرنیٹ رفتار فراہم کرے گی اور کم لاگت والے ٹرمینلز کے ذریعے صارفین کے لیے دستیاب ہوگی۔

پاکستان میں لانچ کا شیڈول

پروجیکٹ کوئپر کے تحت سیٹلائٹ براڈ بینڈ خدمات 2026 کے آخر تک پاکستان میں شروع کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
یہ اربوں ڈالر مالیت کا عالمی منصوبہ دنیا بھر میں ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کو بڑھانے اور دور دراز علاقوں کو آن لائن نیٹ ورک سے جوڑنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

Related posts

واٹس ایپ کی نئی پابندیاں، نامعلوم نمبروں پر پیغامات بھیجنے کی حد مقرر کرنے کی تیاری

گوگل نے ہیک شدہ یا پاس ورڈ بھولے اکاؤنٹس کی ریکوری کا نیا اور آسان طریقہ متعارف کرا دیا

کرکٹ میں مصنوعی ذہانت کا داخلہ، آئی سی سی نے پِچ رپورٹ کے لیے گوگل جیمنائی کا سہارا لے لیا