نیویارک: سماجی رابطوں کی معروف ویب سائٹس فیس بک اور انسٹا گرام بہت جلد مصنوعی ذہانت (AI) سے تیار کردہ مواد کے نئے دور میں داخل ہونے والی ہیں۔
میٹا کے چیف ایگزیکٹو مارک زکربرگ نے کمپنی کی تیسری سہ ماہی کی مالی رپورٹ جاری کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ کمپنی اب اپنے ریکومینڈیشن سسٹمز میں اے آئی سے تیار کردہ مواد کو شامل کرنے جا رہی ہے۔
سوشل میڈیا کا تیسرا عہد شروع ہونے والا ہے: مارک زکربرگ
مارک زکربرگ کے مطابق سوشل میڈیا اب تک دو بڑے ادوار سے گزر چکا ہے۔
“پہلے دور میں مواد دوستوں، خاندان اور فالو کیے گئے اکاؤنٹس تک محدود تھا،
دوسرے دور میں کریئیٹرز کا مواد شامل ہوا،
جبکہ اب ہم تیسرے دور یعنی آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے عہد میں داخل ہو رہے ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ مستقبل قریب میں صارفین کو فیس بک اور انسٹا گرام پر اے آئی سے تیار کردہ تصاویر، ویڈیوز اور پوسٹس پہلے سے کہیں زیادہ دکھائی دیں گی۔
“میٹا وائبز” پلیٹ فارم پر 20 ارب سے زائد تصاویر تیار ہوچکی ہیں
میٹا کی چیف فنانشل آفیسر سوزن لی نے بتایا کہ کمپنی کے اے آئی ٹول میٹا وائبز (Meta AI Vibes) کے ذریعے صارفین اب تک 20 ارب سے زیادہ تصاویر تخلیق کر چکے ہیں۔
زکربرگ کا کہنا تھا کہ “میٹا وائبز” فیچر صارفین کے لیے اے آئی پر مبنی مواد تخلیق کرنے کا نیا اور دلچسپ تجربہ فراہم کر رہا ہے، اور اس پر لوگوں کے وقت گزارنے کی شرح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔
مزید نئی اقسام کا مواد جلد متعارف ہوگا
مارک زکربرگ نے کہا کہ کمپنی اس وقت نئے اے آئی ماڈلز پر کام کر رہی ہے جن کے مکمل ہونے کے بعد صارفین کو مزید جدید اور متنوع اقسام کا مواد تخلیق کرنے کی سہولت فراہم کی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ
“ایسے ریکومینڈیشن سسٹمز جو اے آئی مواد کو بہتر طور پر سمجھ سکیں، ان کی اہمیت تیزی سے بڑھ رہی ہے، اور یہی مستقبل کی سمت طے کریں گے۔”
میٹا کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز میں پہلے سے کئی اے آئی فیچرز موجود
میٹا نے حالیہ مہینوں میں اپنے پلیٹ فارمز — انسٹا گرام، فیس بک، واٹس ایپ اور میسنجر — میں متعدد اے آئی فیچرز متعارف کرائے ہیں،
جن میں انسٹا گرام اسٹوریز میں ٹیکسٹ پرامپٹ کے ذریعے تصاویر و ویڈیوز کی ایڈیٹنگ،
اور اے آئی چیٹس جیسے جدید ٹولز شامل ہیں۔