لاہور:پاکستان کے اسٹار جیولن تھرو ایتھلیٹ ارشد ندیم کی ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں مایوس کن کارکردگی کے بعد ایتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان نے ان کے کوآرڈینیٹر و کوچ سلمان اقبال بٹ سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ فیڈریشن نے ہدایت کی ہے کہ یہ رپورٹ 5 اکتوبر تک تحریری طور پر جمع کروائی جائے۔
فیڈریشن کی جانب سے سلمان اقبال بٹ کو دس مختلف نکات پر وضاحت دینے کی ہدایت کی گئی ہے جن میں ارشد ندیم کی ایک سالہ ٹریننگ، بین الاقوامی ایونٹس میں شرکت اور فٹنس سے متعلق تفصیلات شامل ہیں۔
رپورٹ میں طلب کیے گئے اہم نکات
• ستمبر 2024 سے اگست 2025 تک ارشد ندیم کی ٹریننگ کی مکمل تفصیلات۔
• ٹریننگ پروگرام کے دوران کن ماہر کوچز کی معاونت حاصل کی گئی۔
• ایک سال میں ارشد ندیم کی بین الاقوامی ایونٹس میں شرکت کے لیے بنائی گئی حکمت عملی۔
• ڈائمنڈ لیگ کے کسی بھی ایڈیشن میں شرکت نہ کرنے کی وضاحت۔
• ایک سال میں کن غیر ملکی کوچز اور ٹرینرز سے رابطہ کیا گیا۔
• ہائی پرفارمنس ٹریننگ کے سیشنز کی تفصیلات۔
• ایتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان یا دیگر نیشنل اداروں سے کیے گئے رابطوں کی تفصیلات۔
• ارشد ندیم کی صحت اور فٹنس رپورٹس۔
• طبی مسائل، علاج اور بحالی پروگرام کی تفصیلات۔
• آئندہ کی حکمت عملی، تجاویز اور دوبارہ کامیابی کی راہ پر گامزن ہونے کا پلان۔
پاکستان اسپورٹس بورڈ کو بھی آگاہ
اتھلیٹکس فیڈریشن نے سلمان اقبال بٹ سے مانگی گئی رپورٹ کے حوالے سے پاکستان اسپورٹس بورڈ کو بھی مطلع کردیا ہے۔ فیڈریشن کے مطابق رپورٹ کی روشنی میں آئندہ کے اقدامات طے کیے جائیں گے تاکہ ارشد ندیم کو دوبارہ اپنی بہترین فارم میں واپس لایا جاسکے۔
پاکستانی کھیلوں کے حلقوں میں یہ سوال شدت سے اٹھایا جا رہا ہے کہ عالمی سطح پر پاکستان کے واحد میڈل ہولڈر ایتھلیٹ کی مناسب ٹریننگ اور تیاری کے لیے کس حد تک مؤثر اقدامات کیے گئے۔