کرکٹ میں نیا فارمیٹ متعارف — ’ٹیسٹ ٹوئنٹی‘، ٹیسٹ کی حکمتِ عملی اور ٹی ٹوئنٹی کا جوش ایک ساتھ

نئی دہلی: کرکٹ کی دنیا میں ایک اور دلچسپ اور انقلابی فارمیٹ متعارف کروا دیا گیا ہے۔ ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کے بعد اب نیا فارمیٹ ’ٹیسٹ ٹوئنٹی‘ (Test T20) کے نام سے سامنے آیا ہے، جسے باضابطہ طور پر 16 اکتوبر کو متعارف کرایا گیا۔

یہ منفرد فارمیٹ بھارتی اسپورٹس سرمایہ کار گورو بہیروانی کی پیش کش ہے، جنہوں نے اسے کرکٹ کا چوتھا بین الاقوامی فارمیٹ قرار دیا۔ اس منصوبے کی رونمائی ایک آن لائن تقریب میں کی گئی جس میں بانی گورو بہیروانی سمیت دیگر منتظمین اور کرکٹ شخصیات نے شرکت کی۔

گورو بہیروانی کے مطابق ’ٹیسٹ ٹوئنٹی‘ ٹیسٹ کرکٹ کی حکمتِ عملی اور ٹی ٹوئنٹی کی تیز رفتاری کو یکجا کرے گا، جس سے کھیل میں نیا جوش، مقابلہ اور دلچسپی پیدا ہوگی۔

اس فارمیٹ کو کرکٹ کے کئی بڑے ناموں کی حمایت حاصل ہے، جن میں اے بی ڈی ویلیئرز، سر کلائیو لائیڈ اور میتھیو ہیڈن شامل ہیں۔

ٹیسٹ ٹوئنٹی کیسے کھیلا جائے گا؟

ویب سائٹ کے مطابق یہ فارمیٹ ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کا امتزاج ہے۔
• ہر میچ 80 اوورز پر مشتمل ہوگا۔
• میچ میں 4 اننگز ہوں گی — ہر ٹیم 20، 20 اوورز پر مشتمل دو اننگز کھیلے گی۔
• پہلی اننگز کی برتری (لیڈ) دوسری اننگز میں شامل ہوگی، بالکل ٹیسٹ کرکٹ کی طرح۔
• فالو آن کا اصول بھی لاگو ہوگا۔
• پاور پلے، فری ہٹ، وائیڈ اور نو بالز کے لیے ٹی ٹوئنٹی قوانین لاگو ہوں گے۔
• ہر ٹیم 5 بولر استعمال کر سکے گی اور ہر بولر دونوں اننگز میں مجموعی طور پر 8 اوورز کروا سکے گا۔
• میچ کے ممکنہ نتائج میں جیت، ہار، ٹائی یا ڈرا شامل ہوں گے۔
• اگر دونوں ٹیموں کے اسکور برابر ہوں تو فاتح کا فیصلہ سپر اوور کے ذریعے کیا جائے گا۔
• اگر کوئی ٹیم اپنی اننگز 5 وکٹیں ہاتھ میں رکھتے ہوئے مکمل کر لے تو وہ میچ کو ڈرا پر ختم کرنے کا اختیار رکھتی ہے۔

پہلا ٹیسٹ ٹوئنٹی ایونٹ کب ہوگا؟

اس نئے فارمیٹ کا پہلا ایونٹ جونیئر ٹیسٹ ٹوئنٹی چیمپئن شپ کے نام سے جنوری 2026 میں منعقد ہوگا۔
اس ٹورنامنٹ میں 13 سے 19 سال تک کے کھلاڑی حصہ لیں گے۔

ابتدائی مرحلے میں 6 فرنچائز ٹیمیں شامل ہوں گی —
• 3 بھارت سے
• 1 دبئی، 1 لندن اور 1 امریکی شہر سے منسوب ہوگی۔

ہر ٹیم میں 16 کھلاڑی ہوں گے، جن میں آدھے بھارتی اور آدھے غیر ملکی کھلاڑی شامل ہوں گے۔
منتظمین کے مطابق اس فارمیٹ کا مقصد نوجوان کھلاڑیوں کے حوصلے، فیصلہ سازی کی صلاحیت اور کھیل کی سمجھ بوجھ کو بہتر بنانا ہے۔

Related posts

افغانستان نے تمام احسانات فراموش کرتے ہوئے جارحیت کی، افواجِ پاکستان نے بھرپور جواب دیا: شاہد آفریدی

مائیک ہیسن کی کپتانی پر مشاورت کی سفارش، محمد رضوان کی جگہ شاہین آفریدی مضبوط امیدوار قرار

ورلڈکپ 2027 کی تیاری: قومی ون ڈے ٹیم کی قیادت سے محمد رضوان کو ہٹانے پر غور