پرتھ: پرتھ کی تیز وکٹوں پر بھارتی بیٹنگ لائن لڑکھڑا گئی۔ پہلے ون ڈے انٹرنیشنل میں آسٹریلیا نے بھارت کو 7 وکٹوں سے شکست دے دی۔
بارش سے متاثرہ میچ ڈک ورتھ لوئس (DLS) قانون کے تحت 26 اوورز تک محدود کیا گیا تھا۔
بھارت نے پہلے کھیلتے ہوئے 9 وکٹوں پر 136 رنز بنائے، جس کے جواب میں آسٹریلیا نے 131 رنز کا ہدف 21.1 اوورز میں تین وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔
بھارتی بیٹنگ لائن فلاپ
بھارتی اننگز کا آغاز انتہائی مایوس کن رہا۔
ویرات کوہلی صفر، روہت شرما 8، شبمن گل 10 اور شریاس ایئر 11 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔
آخر میں کے ایل راہول 38 اور اکشر پٹیل 31 رنز کے ساتھ نمایاں بلے باز رہے۔
بھارتی ٹیم کی جانب سے مجموعی طور پر کوئی بھی کھلاڑی آسٹریلوی پیسرز کے سامنے خاطر خواہ مزاحمت نہ کر سکا۔
اسپیڈ چیک مشین کی “176 کلومیٹر” کی گڑبڑ وائرل
میچ کی پہلی ہی گیند پر ایک دلچسپ واقعہ پیش آیا — آسٹریلوی فاسٹ بولر مچل اسٹارک کی گیند کو اسپیڈ چیک مشین نے 176.5 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ظاہر کر دیا۔
یہ رفتار دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی، اور مداحوں نے پوچھنا شروع کر دیا کہ “کیا شعیب اختر کا ریکارڈ ٹوٹ گیا؟”
بعدازاں کرکٹ آسٹریلیا نے وضاحت کی کہ یہ ایک تکنیکی خرابی تھی۔
عام طور پر اسٹارک کی گیند کی رفتار 140–150 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوتی ہے، تاہم اسپीडومیٹر کی خرابی کے باعث غلط ریڈنگ سامنے آئی۔
ریکارڈ اب بھی شعیب اختر کے نام
کرکٹ کی تاریخ میں سب سے تیز گیند کا عالمی ریکارڈ اب بھی پاکستان کے شعیب اختر کے پاس ہے۔
انہوں نے 2003 میں انگلینڈ کے خلاف 161.6 کلومیٹر فی گھنٹہ (100.23 میل فی گھنٹہ) کی رفتار سے گیند کرائی تھی۔
شعیب اختر کی یہ ریکارڈ ساز گیند آج بھی 22 سال بعد ناقابلِ شکست ہے۔