لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی خصوصی ہدایت پر صوبائی دارالحکومت لاہور میں انسدادِ سموگ آپریشن ملٹی سیکٹورل سطح پر پوری شدت سے جاری ہے۔
ای پی اے (Environmental Protection Agency) پنجاب نے تعمیراتی میٹریل لے جانے والے ٹرکوں اور ٹرالیوں کی چوبیس گھنٹے مانیٹرنگ شروع کر دی ہے۔ ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والی ہیوی وہیکلز کے لاہور میں داخلے پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
ترجمان ای پی اے کے مطابق، دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں اور اوورلوڈڈ ٹرالیوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر سختی سے عمل کیا جا رہا ہے۔ بغیر ترپال یا ڈھانپے ریت، بجری، مٹی اور دیگر تعمیراتی سامان لے جانے والی گاڑیوں پر مکمل پابندی عائد ہے۔
ای پی اے فورس کی جانب سے لاہور کے داخلی راستوں پر مسلسل چیکنگ کا عمل جاری ہے۔ ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے عائد کیے جا رہے ہیں، جبکہ متعدد گاڑیوں کو بند بھی کیا جا چکا ہے۔
شہر کے تعمیراتی مقامات اور ڈسٹ زونز میں واٹر سپرنکلنگ آپریشن جاری ہے۔ ای پی اے، واسا اور ضلعی انتظامیہ کے عملے نے رات سے ہی مختلف علاقوں میں پانی کا چھڑکاؤ شروع کر دیا ہے تاکہ فضا میں اڑنے والے ذرات کو کم کیا جا سکے۔
ای پی اے حکام کے مطابق، “تعمیراتی سرگرمیوں کے دوران گردوغبار پر قابو پانا سموگ کی روک تھام کے لیے انتہائی ضروری ہے، اسی مقصد کے لیے تمام ادارے فیلڈ میں موجود ہیں۔”
واٹر سپرنکلنگ آپریشن کا مقصد فضا میں شامل ہونے والے ذرات کو سموگ میں تبدیل ہونے سے روکنا ہے۔ اب کوئی بھی ٹرک یا ٹرالی بغیر ترپال یا اوورلوڈڈ حالت میں تعمیراتی میٹریل نہیں لے جا سکے گی۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے تمام متعلقہ محکموں کو ہدایت کی ہے کہ وہ انسدادِ سموگ سرگرمیوں کی روزانہ رپورٹ پیش کریں اور عوامی آگاہی مہم کو مزید مؤثر بنایا جائے۔
سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب شہریوں کے صاف اور صحت مند ماحول کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے، اور سموگ کے خاتمے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔