لاہور: پنجاب میں اسموگ کے خلاف حکومتی اقدامات کے مثبت نتائج سامنے آنے لگے ہیں۔ وزیرِاعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے وژن “ایک حکومت، ایک وژن، ایک مشن — صاف فضا” کے تحت صوبے بھر میں انسدادِ اسموگ مہم تیز کر دی گئی ہے۔
محکمہ ماحولیات کے مطابق لاہور میں فضائی آلودگی کی شرح بتدریج کم ہو رہی ہے اور شہر کا اوسط ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) گھٹ کر 280 تک آ گیا ہے۔ بھارتی سرحدی علاقوں سے آنے والی آلودہ ہواؤں کے باوجود لاہور کا فضائی معیار قابو میں آ رہا ہے۔
انسدادِ اسموگ کے لیے دن رات کارروائیاں جاری
حکومتِ پنجاب کے تمام متعلقہ ادارے تین شفٹوں میں دن رات سرگرم ہیں۔
وزیرِاعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر ٹریفک کنٹرول، پانی کے چھڑکاؤ، انڈسٹری چیکنگ اور ماحولیاتی نگرانی کی مہم پورے جوش و خروش سے جاری ہے۔
• شہر بھر میں PM2.5 اور PM10 ذرات کی سطح کی مسلسل مانیٹرنگ کے لیے جدید اسٹیشن فعال کیے گئے ہیں۔
• محکمہ ماحولیات نے کہا ہے کہ صورتحال مکمل طور پر قابو میں ہے اور شہریوں کو کسی قسم کی گھبراہٹ کی ضرورت نہیں۔
• سرد موسم اور کم ہوا کی رفتار (1 تا 4 کلومیٹر فی گھنٹہ) کے باعث آلودگی کے بکھراؤ میں کمی آئی ہے، تاہم دوپہر کے اوقات میں ہواؤں کی معمولی تیزی سے فضا میں بہتری متوقع ہے۔
وزیرِاعلیٰ مریم نواز کا “کلین اینڈ گرین پنجاب” وژن — عملی شکل اختیار کر رہا ہے
پنجاب حکومت کی جانب سے اینٹی سموگ ایکشن پلان پر عملدرآمد کی رفتار تیز کر دی گئی ہے۔
پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار ہر شعبے میں آلودگی کے خاتمے کے لیے مربوط حکمتِ عملی اپنائی گئی ہے۔
اہم اقدامات:
فصلوں کی باقیات جلانے کے روایتی طریقے کو جدید میکنائزیشن سے تبدیل کر دیا گیا۔
کسانوں کو 5 ہزار سپر سیڈرز، 814 کابوٹا مشینیں، ہارویسٹرز اور 91 بیلرز فراہم کی گئیں — اب تک 6 لاکھ سے زائد بیلز تیار ہو چکی ہیں۔
پہلی بار “ہاک آئیز تھرمل ڈرونز” کے ذریعے فصلوں کی نگرانی شروع۔
تعمیراتی مقامات پر پانی کے چھڑکاؤ اور مٹی ڈھانپنے کے اقدامات سے گرد و غبار میں کمی۔
گاڑیوں کی فٹنس چیک کے تحت 3 لاکھ فٹنس سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے۔
صنعتوں کے دھوئیں پر قابو پانے کے لیے 8,500 صنعتی یونٹس کی اے آئی پر مبنی سینٹرل مانیٹرنگ شروع۔
بھٹوں کی زِگ زَیگ ٹیکنالوجی پر منتقلی تیزی سے جاری۔
پاکستان کی تاریخ کا پہلا “ایمی شن ٹیسٹنگ سسٹم” متعارف، گاڑیوں کے دھوئیں پر براہِ راست کنٹرول۔
صوبے بھر میں 371 مقامات پر “مسٹ اسپرنکلر سسٹم” نصب کر دیا گیا۔
8596 یونٹس کی اے آئی اور ڈرونز سے نگرانی جاری۔
پہلی بار پنجاب کا اپنا ڈیجیٹل ایئر کوالٹی اے آئی بیسڈ فارکاسٹنگ سسٹم نصب کیا گیا ہے۔
مریم اورنگزیب کا بیان
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ:
“وزیرِاعلیٰ مریم نواز کا ‘سموگ فری پنجاب’ وژن تیزی سے حقیقت بن رہا ہے۔
‘کلین اینڈ گرین پنجاب’ صحت مند طرزِ زندگی کی طرف عملی قدم ہے۔
ڈیجیٹل فارکاسٹنگ اور ماحولیاتی بہتری کے یہ اقدامات آنے والی نسلوں کو صاف ماحول دینے کی ضمانت ہیں۔”
عوام کے لیے ہدایات
پنجاب حکومت نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ:
ماسک پہنیں اور غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔
بچے، بزرگ اور سانس کے مریض گھروں میں رہنے کو ترجیح دیں۔
موٹر سائیکل اور گاڑیوں کا غیر ضروری استعمال کم کریں۔
پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ شہری تعاون، جدید ٹیکنالوجی اور مسلسل مانیٹرنگ کے باعث پنجاب کو سموگ سے پاک، صحت مند اور ماحول دوست صوبہ بنانے کا ہدف اب دور نہیں۔