لاہور: اَسموگ مانیٹرنگ اور پیشگی وارننگ سسٹم کے مطابق نومبر کے آغاز میں صوبہ پنجاب میں موسم بتدریج سردی کی جانب بڑھ رہا ہے۔ دن کے اوقات میں درجہ حرارت 29 تا 31 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ رات کے دوران 13 تا 17 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق کم ہوا کی رفتار (2 تا 9 کلومیٹر فی گھنٹہ) اور خشک موسم کے باعث فضائی آلودگی کے اخراجات کے پھیلاؤ میں کمی متوقع ہے۔ بالائی فضائی دباؤ اور رات کے وقت درجہ حرارت میں کمی سے “ٹمپریچر انورژن” کا عمل نمایاں ہوگا، جس کے نتیجے میں آلودہ ذرات زمین کے قریب مرکوز رہیں گے۔
بارش کے امکانات نہ ہونے کے باعث فضائی آلودگی کے قدرتی زائل ہونے کا عمل محدود رہے گا۔ محکمہ ماحولیات کے مطابق لاہور کا اوسط ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) 320 تا 350 رہنے کا امکان ہے، جو “غیر صحت بخش” زمرے میں شمار ہوتا ہے۔
رات، صبح اور شام کے اوقات میں اسموگ کی شدت میں اضافہ جبکہ دوپہر کے وقت معمولی بہتری متوقع ہے۔ ماہرین کے مطابق PM₂.₅ اور PM₁₀ ذرات اسموگ کی بنیادی وجہ ہیں، جو حدِ نگاہ میں کمی، فضائی دھندلاہٹ اور شہری صحت پر منفی اثرات ڈال رہے ہیں۔
حکومتی اقدامات اور نگرانی
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی ہدایت پر پنجاب حکومت نے اسموگ کے خاتمے کے لیے “صاف فضا، صحت مند پنجاب” مہم کا آغاز کر رکھا ہے۔
محکمہ صحت نے اسموگ سے متعلق امراض کی مانیٹرنگ اور اسپتالوں میں خصوصی انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔ صوبے کے 14 اضلاع میں آگاہی سیمینارز، واکس اور تربیتی سیشنز کے ذریعے عوام میں شعور میں نمایاں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
محکمہ صنعت کی جانب سے 377 انسپیکشنز مکمل کی گئیں، 2 یونٹس سیل کیے گئے اور 5 لاکھ روپے جرمانے عائد کیے گئے۔ اسی طرح گرین ایس ایم ای اسکیم کے تحت 3 ارب روپے کے ماحول دوست منصوبوں پر کام جاری ہے۔
محکمہ زراعت کی بھوسہ جلانے کے خلاف مہم کے نتیجے میں 4,613 سپرسیڈرز فراہم کیے گئے، 93 ایف آئی آرز درج اور 90 لاکھ روپے جرمانے عائد کیے گئے۔
ای پی اے کے بھرپور کریک ڈاؤن میں 14,472 بھٹے چیک کیے گئے، جن میں سے 335 سیل، 206 مسمار اور 387 ایف آئی آرز درج کی گئیں۔
سنگل یوز پلاسٹک پر مکمل پابندی کے تحت 3.5 لاکھ کلو پلاسٹک ضبط اور 1.6 لاکھ انسپیکشنز کی گئیں۔
ڈیجیٹل اقدامات اور عوامی سہولیات
پنجاب حکومت نے “گرین پنجاب ایپ” کے ذریعے عوامی شکایات کے فوری ازالے کے لیے ریئل ٹائم مانیٹرنگ سسٹم فعال کر دیا ہے۔ ایئر سیف پراجیکٹ کے تحت ہائبرڈ گاڑیاں، فیول لیبز اور مانیٹرنگ اسٹیشنز کے قیام پر بھی کام جاری ہے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز کا وژن ہے کہ بینالمحکمہ اقدامات کے ذریعے فضائی معیار میں نمایاں بہتری لائی جائے۔ حکومت کے ان مربوط اقدامات سے اسموگ میں کمی اور شہری صحت کے تحفظ کی نئی مثال قائم ہو رہی ہے۔
عوام کے لیے احتیاطی ہدایات
محکمہ ماحولیات نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر اور بیرونی سرگرمیوں سے گریز کریں، خصوصاً بچوں، بزرگوں اور سانس یا دل کے مریضوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
عوام کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ اسموگ ہیلتھ ایڈوائزری پر عمل کریں اور ہر قسم کے دھویں یا فضائی آلودگی کی شکایت ہیلپ لائن 1373 پر درج کرائیں۔
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ حکومت پنجاب کے اقدامات کے باعث فضائی معیار میں بتدریج بہتری آ رہی ہے، اور عوامی تعاون سے “صاف فضا، صحت مند پنجاب” کا ہدف جلد حاصل کیا جا سکتا ہے۔