ترکیے نے قطر پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئےکہا ہےکہ اسرائیل کے اقدام سے ظاہر ہوتا ہےکہ اسرائیل جنگ ختم کرنے کےکسی معاہدے میں دلچسپی نہیں رکھتا۔
ترک وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ جنگ بندی کی بات چیت جاری ہونے کے دوران حماس کے مذاکراتی وفدکو نشانہ بنانا اس بات کی علامت ہے کہ اسرائیل کا مقصد امن تک پہنچنا نہیں بلکہ جنگ کو جاری رکھنا ہے۔
ترک وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال اس بات کا واضح ثبوت ہےکہ اسرائیل نے خطے میں اپنی توسیع پسندانہ پالیسی اور دہشت گردی کو ریاستی پالیسی کے طور پر اپنا لیا ہے۔
خیال رہےکہ اسرائیل فوج نے آج قطری دار الحکومت دوحا میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے دفتر کو نشانہ بنایا۔
حماس ذرائع کے مطابق اسرائیلی جانب سے فضائی حملہ کیا گیا، حملے کے وقت حماس کے متعدد رہنماؤں کا اجلاس جاری تھا۔
حماس ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں حماس رہنما غزہ جنگ بندی کے حوالے سے امریکی صدر کی تجویز پر غور کر رہے تھے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی بمباری کے دوران اجلاس میں حماس کے 5 سینئر رہنما موجود تھے۔ حماس کے سینئر رہنماؤں میں خالد مشعل، خلیل الحیہ، زاہر جبارین، محمد درویش اور ابو مرزوق اجلاس میں موجود تھے۔