نیویارک: اقوامِ متحدہ جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس میں مسئلہ فلسطین کے پرامن حل اور مقبوضہ شامی جولان سے متعلق دو اہم قراردادیں بھاری اکثریت سے منظور کر لی گئیں۔
مسئلہ فلسطین کا پرامن حل — 151 ووٹوں سے منظوری
جنرل اسمبلی میں پیش کی گئی فلسطین سے متعلق قرارداد کے حق میں 151 ووٹ آئے، جبکہ 11 ممالک نے مخالفت کی اور 11 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
یہ قرارداد جیبوتی، اردن، موریتانیا، قطر، سینیگال اور فلسطین نے پیش کی۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا:
• اسرائیل مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر اپنا غیر قانونی قبضہ ختم کرے
• نئی آبادیاں قائم کرنا فوری طور پر بند کرے
• موجودہ آبادکاروں کو ہٹایا جائے
• اسرائیل 1967 سے زیر قبضہ تمام فلسطینی علاقوں سے مکمل انخلا کرے
چینی مندوب نے جنرل اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ
• مسئلہ فلسطین کے سیاسی حل کی کوششوں میں تیزی لانا ضروری ہے
• غزہ میں مستقل جنگ بندی اور انسانی بحران میں کمی وقت کی سب سے اہم ضرورت ہے
• دو ریاستی حل کی بنیاد پر سیاسی پیشرفت کو آگے بڑھایا جائے
شامی جولان سے متعلق قرارداد — 123 ووٹوں سے منظوری
اقوامِ متحدہ جنرل اسمبلی نے مقبوضہ شامی جولان سے متعلق قرارداد بھی کثرتِ رائے سے منظور کرلی۔ قرارداد کے حق میں 123 ووٹ آئے، 7 ممالک نے مخالفت کی جبکہ 41 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
یہ قرارداد مصر کی جانب سے پیش کی گئی۔
قرارداد کے مطابق:
• اسرائیل کی جانب سے 1981 میں شامی جولان پر اپنے قانون اور انتظامیہ نافذ کرنے کا فیصلہ باطل اور غیر مؤثر ہے
• اسرائیل 4 جون 1967 کی لائن تک تمام مقبوضہ شامی جولان سے مکمل انخلا کرے
اقوام متحدہ کے مطابق دونوں قراردادیں عالمی برادری کی جانب سے مقبوضہ علاقوں کی قانونی حیثیت اور سیاسی حل کی ضرورت پر واضح عالمی اتفاق رائے کی علامت ہیں.