اسلام آباد: ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ حالیہ پاک-افغان کشیدگی کے دوران 206 افغان طالبان اور 112 فتنہِ الخوارج کے جہادی مارے گئے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس سال ملک بھر میں سیکڑوں آپریشنز کیے گئے اور دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں میں بڑی پیشرفت ہوئی۔
جنرل چوہدری نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ٹی پی نے افغان طالبان کے امیر کے نام پر بیعت کر کے خود کو افغان طالبان کی شاخ قرار دے دی ہے، اور اس سیاسی و عسکری وابستگی نے سرحدی خطرات کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کا واحد مطالبہ یہ ہے کہ افغان سرزمین ہمارے خلاف استعمال نہ ہو۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارت پر بھی سخت تنبیہ کی اور کہا کہ بھارت ‘‘گہرے سمندر میں ایک اور فالس فلیگ آپریشن’’ کی تیاری کر رہا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ بھارت زمین، سمندر اور فضا میں جو کچھ کرنا چاہے کر لے، مگر اس بار جواب پہلے سے زیادہ شدید ہوگا۔
جنرل چوہدری نے سکیورٹی آپریشنز کے شواہد اور اعداد و شمار بھی پیش کیے: ان کا کہنا تھا کہ رواں سال 62,113 آپریشن کیے گئے، دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں میں 1,667 افراد ہلاک ہوئے جبکہ فورسز کے مختلف شہداء کی تعداد بھی قابلِ ذکر ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ زیادہ تر کارروائیاں بلوچستان میں ہوئیں اور منشیات کی آمدنی و پاپی کی کاشت دہشت گرد تنظیموں کی مالی معاونت کا ذریعہ ہے۔
بریفنگ میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان نے کسی کو اپنی سرزمین سے افغانستان پر حملے کی اجازت نہیں دی اور اس نوعیت کی خبریں افغانستان کی طرف سے پروپیگنڈا ہیں۔ انہوں نے وسطِsafe مذاکرات (دوحہ و استنبول) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بات چیت کا ایک نکاتی ایجنڈا رہا — دہشت گردی کا خاتمہ اور افغان سرزمین کا استعمال روکنا۔
جنرل چوہدری نے فوج کے غیرسیاسی کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ فوج سیاست میں ملوث نہیں ہونا چاہتی اور اسے سیاست سے دور رکھا جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ گورنر راج جیسے معاملات کا اختیار حکومت کے پاس ہے اور پاکستان پالیسی سازی میں خود مختار ہے۔
اہم نکات
• 206 افغان طالبان اور 112 فتنہ الخوارج کے ہلاک ہونے کی اطلاع۔
• DG ISPR کے مطابق ٹی ٹی پی نے افغان طالبان کے امیر کے نام پر بیعت کی؛ ٹی ٹی پی افغان طالبان کی شاخ ہے۔
• بھارت کے خلاف سخت ردِعمل کی وارننگ اور ‘فالس فلیگ آپریشن’ کا الزام۔
• ملکی سطح پر سکیورٹی آپریشنز کی شرح اور منشیات/پاپی تجارت کا دہشت گردی سے تعلق۔
• پاکستان نے کہا کہ وہ اپنی سرحدوں کی حفاظت کے لیے ہر صورت تیار ہے اور بیرونی فریقوں کو اپنی زمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔