پولیس فورس کو جدید، مؤثر اور بااختیار بنانا حکومت کی ترجیح ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی

کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ امن و امان کے قیام کے لیے پولیس فورس کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ، مؤثر اور بااختیار بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
وہ جمعرات کو سنٹرل پولیس آفس کوئٹہ کے دورے کے موقع پر خطاب کر رہے تھے، جہاں انہوں نے یادگارِ شہداء پر حاضری دی، پھول چڑھائے اور شہداء کے لیے دعا کی۔

اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان کی زیر صدارت محکمہ پولیس سے متعلق اعلیٰ سطح اجلاس بھی منعقد ہوا، جس میں صوبائی وزیر داخلہ، آئی جی پولیس اور دیگر اعلیٰ حکام شریک تھے۔
اجلاس میں لیویز فورس کے پولیس میں انضمام، پولیس کو مزید فعال بنانے اور امن و امان کی بہتری سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان پولیس کو متحرک، جدید اور انسدادِ دہشت گردی کے لیے مؤثر فورس کے طور پر استوار کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت پولیس کو تمام تر مالی و انتظامی وسائل فراہم کرے گی تاکہ وہ صوبے میں امن کے قیام کے لیے اپنا کردار بھرپور انداز میں ادا کر سکے۔

اجلاس میں آئی جی پولیس نے محکمے کی کارکردگی، درپیش چیلنجز اور مجوزہ اصلاحات پر بریفنگ دی۔
اجلاس میں درج ذیل اہم فیصلے کیے گئے:
• لیویز فورس کے انضمام کے عمل کو تیز کرنے اور پولیس کے آپریشنل ہم آہنگی بڑھانے کا فیصلہ۔
• پولیس اور سی ٹی ڈی کے درمیان معلوماتی رابطہ مزید مؤثر بنانے کے اقدامات کی منظوری۔
• جرائم کے خاتمے اور تفتیش کو بہتر بنانے کے لیے کرائم برانچ کو فعال کرنے کی ہدایت۔
• بی ایریا کے اے زون میں انضمام کے تناظر میں پولیس کی تیاریوں کو تیز کرنے کا فیصلہ۔
• پولیس کی لاجسٹک اور افرادی قوت میں بہتری کے لیے اقدامات۔
• محکمہ جاتی بھرتیوں کے ذریعے اسسٹنٹ سب انسپکٹرز کی تعیناتی کا فیصلہ۔
• پولیس کو جدید ٹیکنالوجی، فورینزک سہولیات اور مواصلاتی نظام فراہم کرنے کی منظوری۔
• اسپیشل آپریشنل اور اسپیشل سیکیورٹی ونگز کو مزید فعال اور مضبوط بنانے کا فیصلہ۔
• پولیس اہلکاروں کے لیے جدید تربیتی کورسز، سیمینارز اور ڈرلز کا سلسلہ جاری رکھنے کی ہدایت۔
• خصوصی ونگز کے 40 فیصد الاؤنس کو 2022 کے رننگ پیکیج پر لاگو کرنے کا فیصلہ۔
• شہداء کے پیکج کو بہتر اور جامع بنانے کے لیے اقدامات کی منظوری۔

وزیر اعلیٰ نے بھاگ میں دہشت گردوں کے حملے میں پولیس اہلکاروں کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ زخمی اہلکار کو کراچی میں بہترین طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی قیادت اپنی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، اور فورسز کی مشکلات دور کرنا، تربیت اور جدید اسلحہ فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ سیاسی حکومت “لاء فئیر” جبکہ فورسز “وار فئیر” میں قیادت کریں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ انسپکٹر لطف کھوسہ اور دیگر شہداء کی قربانیاں قوم پر قرض ہیں، ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ پولیس فورس کو مکمل بااختیار بنایا جائے تاکہ وہ صوبے میں امن و امان کے قیام میں مرکزی کردار ادا کر سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہداء کی قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی اور ان کے اہل خانہ کو ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔

Related posts

وزیراعظم شہباز شریف نے لیپ ٹاپ اسکیم 2025 کا افتتاح کر دیا — ہونہار طلبہ و طالبات قوم کا روشن مستقبل ہیں

کراچی میں ای چالان سسٹم کا بڑا نقص سامنے آگیا — بےقصور شہری کو غلط چالان جاری

خیبرپختونخوا کے انتہائی مطلوب دہشت گردوں کی فہرست جاری — 1349 دہشت گردوں کے کوائف شامل