سہیل آفریدی کی تقاریر حلف کی سنگین خلاف ورزی ہیں، وہ وزارتِ اعلیٰ کے اہل نہیں رہے: اختیار ولی

اسلام آباد: وزیرِ اعظم شہباز شریف کے کوآرڈی نیٹر اختیار ولی نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی تقاریر اور بیانات آئینی حلف کی سنگین خلاف ورزی ہیں، لہٰذا وہ وزارتِ اعلیٰ کے کسی طور اہل نہیں رہے۔

اپنے بیان میں اختیار ولی نے کہا کہ سہیل آفریدی کی ویڈیوز منظرِ عام پر آنے کے بعد کئی سوالات نے جنم لیا ہے، تاہم پی ٹی آئی کے پراپیگنڈا نیٹ ورک نے ان ویڈیوز کو جعلی قرار دینے کی مہم شروع کر دی ہے۔

“فارنزک تحقیقات سے حقائق واضح ہو جائیں گے”

اختیار ولی نے کہا کہ ویڈیوز کی فارنزک جانچ کے بعد دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان ویڈیوز کو کسی اور موقع کی قرار دینے سے جرم کی سنگینی کم نہیں ہو جاتی۔

ان کے مطابق، سہیل آفریدی کا جرم 9 مئی کے دیگر مجرموں سے زیادہ سنگین ہے کیونکہ وہ خود ایک آئینی عہدے پر فائز ہیں اور ریاست کے تحفظ کا حلف اٹھا چکے ہیں۔

“سہیل آفریدی کے بیانات ہر اعتبار سے قابلِ گرفت ہیں”

اختیار ولی نے کہا کہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے ریاست کے تحفظ کا حلف اٹھانے کے باوجود ایسے بیانات دیے جو قومی مفاد کے منافی ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ:

“سہیل آفریدی کی تقاریر اور بیانات حلف کی سنگین خلاف ورزی ہیں، لہٰذا وہ کسی طور پر وزارتِ اعلیٰ کے اہل نہیں رہے۔”

یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی مبینہ ویڈیوز سوشل میڈیا پر زیرِ بحث ہیں، جن کے بارے میں پی ٹی آئی کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ یہ جھوٹی اور ایڈیٹ شدہ ہیں۔
تاہم حکومتی حلقوں کا کہنا ہے کہ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد تمام حقائق قوم کے سامنے لائے جائیں گے۔

Related posts

وزیراعظم شہباز شریف نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو تعاون کی پیش کش کی، عطا تارڑ

وزیراعظم شہباز شریف نے 27ویں آئینی ترمیم پر پیپلز پارٹی سے حمایت مانگی، بلاول بھٹو زرداری کا انکشاف

آزاد کشمیر میں سیاسی ہلچل، وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد ایک ہفتے میں پیش کی جائے گی