وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ترک پارلیمانی وفد کی ملاقات — دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کی بنیاد

لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے ترک گرینڈ نیشنل اسمبلی کی یورپی یونین ہم آہنگی کمیٹی کے صدر اور رکنِ پارلیمان برہان کایاترک نے لاہور میں ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے ترکیہ کے پارلیمانی وفد کا پرتپاک اور پرخلوص استقبال کرتے ہوئے کہا کہ برہان کایاترک کی لاہور آمد پاکستان اور ترکیہ کے مضبوط اور لازوال بھائی چارے کی علامت ہے۔

ملاقات میں دوطرفہ روابط، معاشی تعاون، ماحولیاتی استحکام اور پارلیمانی سطح پر رابطوں کے فروغ پر جامع گفتگو ہوئی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے پنجاب میں حالیہ سیلاب کے دوران ترکیہ کی حکومت اور عوام کی بروقت مدد پر خصوصی تشکر کا اظہار کیا۔

وزیراعلیٰ نے پاکستان کے اسپیشل اکنامک زونز میں ترکیہ کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کا خیر مقدم کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان نے مجوزہ اقتصادی زون کا نام “صدر رجب طیب اردوان اسپیشل انڈسٹریل زون” رکھنے کی تجویز دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعمیرات، توانائی، شہری منصوبہ بندی، لاجسٹکس اور مائننگ جیسے شعبوں میں ترکیہ کا تجربہ پاکستان کے لیے بے حد قیمتی ہے۔

مریم نواز شریف نے فلڈ مینجمنٹ، کلین ٹرانسپورٹ، جنگلات کے تحفظ، واٹر کنزرویشن اور کلائمیٹ اسمارٹ انفراسٹرکچر میں مشترکہ تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پاک ترکیہ اشتراک وقت کی اہم ضرورت ہے۔

وزیراعلیٰ نے COP-30 میں پنجاب کی نمائندگی، پنجاب کلین ایئر پروگرام، “سُتھرا پنجاب”، اے آئی فارسٹ پروٹیکشن فورس اور پنجاب کلائمیٹ آبزرویٹری جیسے اقدامات سے بھی ترک وفد کو آگاہ کیا۔

ترک رکنِ پارلیمان برہان کایاترک نے پنجاب حکومت کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ چند ماہ میں ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد گھروں کی تعمیر قابلِ تعریف ہے۔ انہوں نے کہا کہ “وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی کام کرنے کی رفتار ترکیہ سے بھی تیز ہے۔”

برہان کایاترک نے اس موقع پر کہا کہ ترکیہ کے عوام قائداعظم محمد علی جناح اور محمد نواز شریف کو عزت اور احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان اور ترکیہ کے دل اور مؤقف کشمیر سے غزہ تک یکجا رہتے ہیں۔

وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ بدلتے ہوئے علاقائی حالات میں پاک ترکیہ اعلیٰ سطح روابط نہ صرف امن و استحکام بلکہ مشترکہ خوشحالی کے عزم کو بھی مضبوط کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ باہمی تجارت کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کے لیے دونوں ممالک مشترکہ کوششیں جاری رکھیں گے۔

پنجاب حکومت نے واضح کیا کہ وہ پاک ترکیہ تعلقات کو معیشت، ماحولیات، سرمایہ کاری اور عوامی فلاح کے دیرپا منصوبوں میں ڈھالنے کے لیے پرعزم ہے.

Related posts

عمران خان کی بہنوں نے ملاقات کی اجازت نہ دینے پر اڈیالہ جیل کے قریب دھرنا دے دیا

وفاقی وزیر عبدالعلیم خان کا ملک میں نئے صوبوں کے قیام کا مطالبہ—ورکرز کنونشن میں خطاب

آئی ایم ایف کا اجلاس آج، پاکستان کے لیے 1 ارب 20 کروڑ ڈالر کی نئی قسط پر غور