اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت بجلی کے شعبے میں اصلاحات کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیراعظم کو پاور سیکٹر روڈمیپ پر پیشرفت سے آگاہ کیا گیا۔
اجلاس کے دوران وزیراعظم نے بجلی کی ترسیل کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور پیداواری کمپنیوں (جینکوز) کی نجکاری کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ بجلی کے نظام کی نجکاری کے ذریعے مسابقت پر مبنی بجلی کی مارکیٹ کا قیام ہی ملک میں توانائی کے مسائل کا پائیدار حل ہے۔
وزیراعظم نے بجلی کی ترسیل کے نظام کو مزید بہتر بنانے کے لیے متعلقہ ترقیاتی منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے نظام کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے بیٹری انرجی اسٹوریج سسٹم پر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور نجی شعبے کی شمولیت سے کام شروع کیا جائے۔
اجلاس میں وزیراعظم کو بجلی کی پیداوار، ترسیل، ڈسکوز اور جینکوز کی نجکاری سمیت پاور سیکٹر میں دیگر اصلاحات کی پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ آئیسکو (IESCO)، فیسکو (FESCO) اور گیپکو (GEPCO) کی نجکاری کے حوالے سے اقدامات جاری ہیں اور جلد ہی ایکسپریشن آف انٹرسٹ (EoIs) شائع کیے جائیں گے۔
بریفنگ کے مطابق بجلی کی ترسیل کے نظام کی بہتری کے لیے 500 کے وی غازی بروتھا – فیصل آباد ٹرانسمشن لائن کا پی سی ون منظوری کے مراحل میں ہے۔ اس کے علاوہ درآمدی کوئلے پر چلنے والے پاور پلانٹس کو تھر کول پر منتقل کرنے کے لیے ٹیکنیکل فیزیبیلیٹی مکمل ہو چکی ہے جبکہ تھر کول کی پلانٹس تک منتقلی کے لیے ریلوے لائن پر کام جاری ہے۔
اجلاس میں مسابقت پر مبنی بجلی کی مارکیٹ کو آپریشنل بنانے سے متعلق پیشرفت پر بھی بریفنگ دی گئی۔ بتایا گیا کہ مسلسل کوششوں کے نتیجے میں گزشتہ سال کے مقابلے میں لائن لاسز میں نمایاں کمی آئی ہے۔
مزید بتایا گیا کہ بیٹری انرجی اسٹوریج سسٹم کے منصوبے کی کانسیپٹ کلیئرنس پروپوزل کی منظوری ہو چکی ہے اور اس وقت فیزیبیلیٹی اسٹڈی جاری ہے۔
اجلاس میں وفاقی وزراء محمد اورنگزیب، احد خان چیمہ، سردار اویس احمد لغاری، مشیر برائے نجکاری محمد علی، وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔