وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی وزارتوں اور محکموں میں تکنیکی ماہرین کی تعیناتی اور بیرونی سرمایہ کاری پر حکمت عملی کے حوالے سے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کی پیشرفت پر جائزہ اجلاس ہوا
وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی ادارہ جاتی اصلاحات ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے معیشت کی ڈیجیٹایزیشن، سرکاری اداروں کی رائیٹ سائزنگ اور حکومتی اداروں میں میرٹ پر ماہرین کی تعیناتی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں ماہرین کی تعیناتی کے حوالے سے میرٹ اور شفافیت پر کوئی سمجھوتا قابل قبول نہیں ہو گا وزیراعظم کو تکنیکی ماہرین کی تعیناتی کے حوالے سے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کی بریفنگ دی گئی ۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ اب تک تکنیکی ماہرین کی 15 آسامیوں پر تعیناتیاں ہوچکی ہیں مزید 47 تکنیکی آسامیوں پر ماہرین کی تعیناتی کی جا رہی ہے سات اہم وزارتوں اور محکموں میں چیف ایگزیکٹیو افسران، چیف فنانس افسران اور مینجنگ ڈائریکٹرز کی تعیناتی کے لئے 30 اُمیدواروں کو شارٹ لسٹ کیا گیا ہے پیٹرولیم ڈویژن اور نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن میں تعیناتیوں کے حوالے سے اُمیدواروں کے انٹرویوز کے ابتدائی دور مکمل کیے جا چکے وفاقی وزارتوں نے سرمایہ کاری کے حوالے سے حکمت عملی ترتیب دینے کے حوالے سے فوکل ٹیمز نامزد کردی ہیں سرمایہ کاری کے حوالے سے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام ،ریلوے اور سیاحت کے شعبہ جاتی لائحہ عمل تیار کر لئے گئے سرمایہ کاری کے حوالے سے غذائی تحفظ ، بحری امور ، معدنیات ، سیاحت صنعت ، ہاؤسنگ اور توانائی کے شعبہ جاتی فریم ورک پر کام آخری مراحل میں ہے سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات ، آذربائیجان، قطر اور کویت کے ساتھ سرمایہ کاری کے حوالے سے منصوبے مختص کرنے کے حوالے سے 18 معاشی سیکٹرز کی پچ بکس تیار کر لی گئی ہیں اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ ، وزیراعظم کے مشیر برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی ۔