لاہور: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے پالیسیوں میں تسلسل اور اصلاحات پر مستقل مزاجی سے عمل درآمد ناگزیر ہے۔ اگر ہم کم از کم دس سال تک پالیسیوں کا تسلسل برقرار رکھیں اور تعلیم کے فروغ پر بھرپور توجہ دیں تو پاکستان ترقی یافتہ اقوام کی صف میں شامل ہو سکتا ہے۔
وفاقی وزیر نے یہ بات اتوار کو مقامی ہوٹل میں منعقدہ “گلوبل ایجوکیشن کانفرنس و انٹرنیشنل اسکول ایوارڈز” کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، جس میں ملک بھر سے ممتاز ماہرینِ تعلیم، تعلیمی اداروں کے سربراہان اور مختلف تنظیموں کے نمائندگان نے شرکت کی۔
پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ دنیا بھر میں آج اساتذہ کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، جس کا مقصد اساتذہ کے عظیم کردار اور تدریسی معیار کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ قوموں کے مستقبل کی بنیاد رکھتے ہیں، اس لیے معاشرے کے تمام طبقات پر لازم ہے کہ ان کی عزت و تکریم میں کمی نہ آنے دیں۔
انہوں نے کہا کہ قوموں کی تعمیر و ترقی کا حقیقی راستہ تعلیم سے ہو کر گزرتا ہے، کیونکہ تعلیم ہی غربت کے خاتمے، روزگار کے مواقع میں اضافے اور سماجی استحکام کی بنیاد فراہم کرتی ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ دنیا کا ہر کامیاب شخص اپنی کامیابی میں اپنے اساتذہ کی محنت اور رہنمائی کا مقروض ہوتا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پالیسیوں کے تسلسل کے بغیر ترقی ممکن نہیں، کیونکہ پالیسیوں میں بار بار تبدیلی سے قوم بارہا نقطۂ آغاز پر واپس آ جاتی ہے۔ “ہم بطور قوم تین بار معاشی طور پر کریش کر چکے ہیں، اب مزید غلطی کی گنجائش نہیں۔ ہمیں ان ممالک سے سیکھنا ہوگا جنہوں نے مستقل مزاجی اور سائنسی بنیادوں پر منصوبہ بندی کے ذریعے ترقی حاصل کی،” انہوں نے کہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جدید اور تحقیقی بنیادوں پر استوار تدریسی نظام ہی کسی قوم کی انفرادی و اجتماعی استعداد کار میں اضافہ کر سکتا ہے۔ اساتذہ قوموں کی ذہنی و فکری تربیت کے معمار ہیں، لہٰذا ان کے حقوق و فرائض کے تحفظ کے لیے قومی و بین الاقوامی سطح پر مربوط کوششیں ضروری ہیں۔
پروفیسر احسن اقبال نے ممالک کے درمیان اساتذہ کے تبادلے، طلبا کے بین الاقوامی پروگراموں اور مشترکہ تحقیقی منصوبوں کے فروغ کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات علمی معیار کو بلند اور قوموں کے درمیان ہم آہنگی میں اضافہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے سیاست میں قدم امن، ترقی اور تعلیم کے منشور کے تحت رکھا۔ “میں نے اپنے حلقہ انتخاب نارووال میں بڑے بڑے جاگیرداروں کو شکست دے کر یہ ثابت کیا کہ عوام کی طاقت تعلیم، امن اور ترقی کے بیانیے کے ساتھ ہے۔”
احسن اقبال نے بتایا کہ ویژن 2025 کے تحت حکومت کا ہدف ہے کہ ملک کے ہر ضلع میں اعلیٰ تعلیم ہر شہری کی دسترس میں ہو۔ انہوں نے کہا کہ نارووال میں ماضی میں کوئی یونیورسٹی موجود نہیں تھی، مگر اب وہاں متعدد معروف یونیورسٹیوں کے کیمپس قائم ہو چکے ہیں جن سے ہزاروں طلبا مستفید ہو رہے ہیں۔
تقریب کے اختتام پر وفاقی وزیر نے گلوبل ایجوکیشن کانفرنس کے منتظمین کو مبارکباد دی اور بہترین کارکردگی دکھانے والے تعلیمی اداروں کے سربراہان میں ایوارڈز تقسیم کیے۔ اس موقع پر وائس چانسلر یونیورسٹی آف سائوتھ ایشیا عمران مسعود نے وفاقی وزیر کو یادگاری شیلڈ پیش کی۔