بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ اور محکمہ ماہی گیری کے درمیان تاریخی باہمی سمجھوتہ طے پا گیا۔ وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں منعقدہ ایک شاندار تقریب میں معاہدے کی دستاویزات پر دستخط کیے گئے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی، صوبائی وزراء، پارلیمانی سیکرٹری فشریز، بورڈ آف انویسٹمنٹ کے وائس پریزیڈنٹ بلال کاکڑ اور اعلیٰ حکام شریک تھے۔
پانچ ارب روپے کی سرمایہ کاری
اس معاہدے کے تحت بلوچستان میں پانچ ارب روپے کی سرمایہ کاری ہوگی، جسے صوبے کی معیشت کے لیے ایک سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ منصوبہ صوبے میں سرمایہ کاری کے ایک نئے دور کا آغاز ثابت ہوگا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان کا خطاب
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرمایہ کاری بلوچستان کا ایک دیرینہ خواب تھا، جو آج عملی تعبیر کی طرف بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے بورڈ آف انویسٹمنٹ کے وائس پریزیڈنٹ بلال کاکڑ اور ان کی ٹیم کو اس کامیابی پر خراج تحسین پیش کیا۔
سرمایہ کاری سے نئے مواقع
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں ماہی گیری، زراعت اور مائننگ سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ اس سرمایہ کاری سے نہ صرف صوبے کی معیشت کو نئی سمت اور رفتار ملے گی بلکہ ہزاروں نوجوانوں کو روزگار کے مواقع بھی فراہم ہوں گے۔
ترقی و خوشحالی کا نیا باب
میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کو پرامن اور سرمایہ کار دوست صوبہ بنایا جا رہا ہے۔ سرمایہ کاری منصوبے نوجوانوں کے مستقبل کو محفوظ اور روشن بنائیں گے اور صوبے میں ترقی و خوشحالی کا نیا باب کھلے گا۔
عالمی و ملکی ڈویلپمنٹ پارٹنرز کا کردار
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی کے لیے عالمی اور ملکی ڈویلپمنٹ پارٹنرز کے ساتھ مل کر کام جاری ہے۔ سرمایہ کاری کی اس لہر سے صوبے میں معاشی سرگرمیوں کو فروغ اور عوام کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔