لندن/تل ابیب: حماس کے حالیہ ردِعمل کے بعد اسرائیلی حکام نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تجویز کردہ غزہ امن منصوبے کے پہلے مرحلے پر فوری عمل درآمد کی تیاری شروع کر دینے کا اعلان کیا ہے، جس کا مرکزی مقصد یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ابتدائی اقدامات کرنا بتایا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج (IDF) کے چیف آف اسٹاف کی صدارت میں اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں ڈپٹی چیف، آپریشنز، انٹیلی جنس اور پلاننگ ڈائریکٹریٹ کے سربراہان نے شرکت کی۔ اسرائیلی حکام نے ہدایت کی کہ یرغمالیوں کی رہائی کے منصوبے پر عمل درآمد کی تیاری تیز کی جائے جبکہ فوجی حفاظت کو اولین ترجیح قرار دیا گیا۔ اسی مناسبت سے جنوبی کمانڈ کو حفاظتی انتظامات کے لیے اہم صلاحیتیں فراہم کرنے کی ہدایات جاری کی گئیں۔
رپورٹس کے مطابق اس پیش رفت کے بعد اسرائیلی حکومت نے غزہ شہر پر قبضے کے بعض منصوبوں کو عارضی طور پر روکنے کے احکامات بھی جاری کیے ہیں اور کارروائیوں کے دائرہ کار کو دفاعی نوعیت تک محدود رکھنے کی جانب اشارہ کیا گیا ہے، اگرچہ زمینی و فضائی کارروائیاں مختلف علاقوں میں جاری رہیں تو سکتی ہیں۔ بین الاقوامی خبر رساں اداروں نے اس سمت میں ملتی جلتی اطلاعات شائع کی ہیں۔
یرغمالیوں کے اہل خانہ اور عالمی ردِعمل
مغویوں کے اہل خانہ نے صدر ٹرمپ کے بیان کا خیرمقدم کیا ہے اور اسرائیلی وزیراعظم سے فوری مذاکرات کے آغاز کا مطالبہ کیا ہے تاکہ تمام یرغمالیوں کی جلد واپسی ممکن بنائی جا سکے۔ مقامی ہاسٹیج فیملیز فورم نے بھی امریکی اقدام کو امید افزا قرار دیا ہے۔
بین الاقوامی سطح پر اس پیش رفت کو موقع سمجھتے ہوئے عالمی رہنماؤں نے اسے خوش آئند قرار دیا ہے۔ فرانس کے صدر ایمانوئل مکرون نے کہا کہ یہ امن کی جانب فیصلہ کن پیش رفت کا موقع ہے اور فوری عمل درآمد ضروری ہے، جبکہ اقوامِ متحدہ کے سیکر ٹری جنرل نے حماس کے بیان سے حوصلہ مندی ظاہر کی ہے اور تمام فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ اس موقع سے فائدہ اٹھائیں۔
صورتحال ابھی نازک، مذاکرات کی تفصیلات طے ہونا باقی
خبروں کے مطابق حماس نے امن منصوبے کے بعض نکات قبول کر لیے ہیں اور یرغمالیوں کی رہائی پر رضامندی ظاہر کی ہے، مگر کچھ بنیادی شرائط اور ہتھیاروں کی حالت وغیرہ پر اختلافات باقی ہیں جس کی وجہ سے فریقین کے درمیان مزید گفت و شنید درکار ہے۔ امریکی رہنماؤں نے بھی فوری جنگ بندی اور یرغمالیوں کی واپسی پر زور دیا ہے جبکہ علاقائی طاقتیں مذاکرات کے عمل کی تائید کر رہی ہیں۔
اہم نکات:
• اسرائیل نے طالبان جیسی کارروائیوں کو روکنے اور یرغمالیوں کی رہائی کے پہلے مرحلے پر کام شروع کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
• امریکی مداخلت کے بعد بین الاقوامی رہنماؤں اور اقوامِ متحدہ نے فریقین کو مذاکرات کا موقع غنیمت جمانے کی ہدایت کی ہے۔
• صورتحال تیزی سے بدل رہی ہے؛ فریقین کے بیانات، زمینی حقائق اور انسانی ہمدردی کی صورتِ حال کے مطابق آگے کے اقدامات طے ہوں گے۔