غزہ / یروشلم: غزہ میں موجود اسرائیلی فوجیوں نے اپنا سازوسامان باندھنا شروع کر دیا ہے، جو اس بات کی علامت ہے کہ اسرائیلی افواج نے علاقے سے بتدریج انخلا کا عمل شروع کر دیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کی جانب سے جاری ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ غزہ کے ایک فوجی کیمپ میں اسرائیلی فوجی اپنا سامان سمیٹتے اور گاڑیوں میں منتقل کرتے نظر آ رہے ہیں۔
امریکی اعلان کے بعد اسرائیلی انخلا کا آغاز
اسرائیلی میڈیا کے مطابق، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جنگ بندی اور یرغمالیوں کے معاہدے کے اعلان کے چند گھنٹے بعد، جمعرات کی صبح اسرائیلی فوج نے غزہ کے کچھ علاقوں سے بتدریج واپسی شروع کر دی۔
ابتدائی مرحلے میں اسرائیلی افواج کی لاجسٹک یونٹس کو غزہ شہر کے اطراف سے واپس بلایا گیا ہے۔ یہ یونٹس ان ڈویژنوں کا حصہ تھیں جو گزشتہ ایک ماہ سے غزہ کے مختلف علاقوں میں آپریشن کر رہی تھیں۔
فوجی حکام کے مطابق، لاجسٹک یونٹس کے بعد کامبیٹ یونٹس کو بھی مرحلہ وار واپس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
غزہ میں کنٹرول کی تبدیلی متوقع
اسرائیلی میڈیا نے اپنے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ آنے والے چند دنوں میں حماس دوبارہ غزہ کے بڑے شہری مراکز کا انتظامی کنٹرول سنبھال سکتی ہے۔
ذرائع کے مطابق، جنگ بندی کے بعد حماس کی سیاسی و انتظامی مشینری کو جزوی طور پر بحال کیا جائے گا تاکہ انسانی امداد، طبی سہولیات اور بنیادی خدمات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔
غزہ کی صورتحال
علاقے میں اب بھی کئی مقامات پر انسانی بحران جاری ہے، جبکہ اقوامِ متحدہ کے مطابق، ہزاروں خاندان اب بھی محفوظ پناہ گاہوں کی تلاش میں ہیں۔
بین الاقوامی برادری نے فریقین سے پائیدار جنگ بندی پر عملدرآمد اور غزہ میں انسانی امداد کی رسائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔