لاہور: پنجاب کی وزیرِ اطلاعات عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے حالیہ بیانات پر سخت ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طرف وہ سیز فائر کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف ہر گھنٹے بعد ہوائی فائرنگ کرنے آجاتے ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ “شعلے اگلتی زبانوں کے ساتھ ہم سے سیز فائر کی امید کیسے رکھتے ہیں؟”۔ ان کا کہنا تھا کہ بعض رہنما صبح تیاری کرکے گھر سے نکلتے ہیں اور مائیک کے سامنے بیٹھ کر گالیاں دینے اور اشتعال انگیز بیانات دینے کا سلسلہ شروع کر دیتے ہیں۔
انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا: “جواب دو تو رونے بیٹھ جاتے ہیں، مسلسل اشتعال کے بعد جب تھوڑا سا جواب آتا ہے تو برداشت نہیں ہوتا۔”
وزیرِ اطلاعات پنجاب نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو جمہوریت کے لیکچر دینے کا کوئی حق نہیں، کیونکہ “آپ نے جمہوریت اپنے نازک کندھوں پر نہیں اٹھائی۔”
انہوں نے مزید کہا کہ اگر پیپلز پارٹی کے رہنما دن رات ہماری قیادت پر حملے کریں گے تو کیا ہم ان کو گلے میں پھولوں کے ہار پہنائیں گے؟ عظمیٰ بخاری کے مطابق، “یہ ہماری لیڈرشپ اور پارٹی کی اعلیٰ ظرفی ہے کہ وہ ذاتی حملوں کے باوجود خاموش ہے۔”
آخر میں عظمیٰ بخاری نے کہا کہ سندھ بھی کسی وڈیرے کی جاگیر نہیں جسے بعض رہنما ہر فورم پر “سندھو دیش” کہہ کر پیش کرتے ہیں۔