ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ نے کہا ہے کہ افغان مہاجرین کے انخلا کے حوالے سے وفاقی اور صوبائی حکومت کی پالیسی کے مطابق ضلعی انتظامیہ بھرپور اقدامات کر رہی ہے تاکہ اس عمل کو پرامن اور خوش اسلوبی سے مکمل کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کو باعزت طریقے سے وطن واپس بھیجنے کے لیے نہ صرف سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں بلکہ انسانی ہمدردی اور اسلامی بھائی چارے کو بھی پیش نظر رکھا جا رہا ہے۔
“مہاجرین کی عزتِ نفس کا خیال رکھنا ہمارا وژن ہے”
ڈپٹی کمشنر نے ڈی سی آفس لورالائی کے کانفرنس ہال میں ٹرانسپورٹ یونین، افغان مہاجرین کے معتبرین اور ضلعی انتظامیہ کے افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کی رضا کارانہ واپسی اور ڈی پورٹیشن کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ “ہماری اولین ترجیح یہ ہے کہ مہاجرین کی عزتِ نفس مجروح نہ ہو اور ہر فرد کو باعزت طریقے سے اس کے وطن روانہ کیا جائے۔”
حکومتی ڈیڈ لائن کے بعد واپسی میں تیزی
میران بلوچ نے بتایا کہ حکومتی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد افغان مہاجرین کی وطن واپسی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کی کارروائیاں قانون کی بالادستی، سیکیورٹی خدشات اور قومی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے کی جا رہی ہیں۔
سہولیات اور امدادی کیمپس قائم
ڈپٹی کمشنر لورالائی نے کہا کہ چمن بارڈر پر واپس جانے والے مہاجرین کے لیے امدادی کیمپس، رجسٹریشن پوائنٹس اور ٹرانسپورٹ سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ “مہاجرین کو کھانے پینے کی اشیاء، طبی سہولیات، عارضی قیام گاہیں اور نقل و حمل کے فول پروف انتظامات میسر ہیں تاکہ انہیں کسی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔”
“مقامی عوام تعاون کریں”
انہوں نے کہا کہ مقامی انتظامیہ، لیویز، پولیس اور دیگر ادارے اس عمل کو خوش اسلوبی سے مکمل کرنے کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں۔ “ہم مقامی عوام سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ انتظامیہ سے بھرپور تعاون کریں تاکہ کسی قسم کی رکاوٹ پیدا نہ ہو۔”
روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں افراد کی واپسی
ڈپٹی کمشنر کے مطابق ضلعی سطح پر قائم ٹرانزٹ کیمپوں میں روزانہ سینکڑوں مہاجرین کو سہولیات دی جا رہی ہیں اور ان کی باعزت وطن واپسی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی ہدایت پر عمل درآمد کرتے ہوئے یہ عمل پرامن اور خوش اسلوبی کے ساتھ مکمل کیا جائے گا۔