آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ بورڈ آف ریونیو پنجاب کی 20 گاڑیاں سالہا سال سے ٹوکن ٹیکس کی ڈیفالٹر ہیں اور محکمے کی جانب سے ان گاڑیوں کے بقایا جات کی ادائیگی نہیں کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق بورڈ آف ریونیو پنجاب کی متعدد گاڑیاں دس سال سے زائد عرصے سے ٹیکس نادہندہ ہیں۔ ان میں گاڑی ایل ڈبلیو ایم 2209 شامل ہے جو گزشتہ دس برسوں سے ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کی نادہندہ نکلی۔ اسی طرح ایل آر جی 2205 2016 سے ٹیکس ڈیفالٹر ہے۔
مزید انکشاف ہوا کہ 2018 سے چار گاڑیاں مستقل ڈیفالٹرز ہیں جن میں ایل ای جی 7302، ایل ای جی 7298، ایل ای جی 7299 اور ایل آر سی 5454 شامل ہیں۔
آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ محکمہ کی 13 گاڑیاں گزشتہ پانچ برسوں سے ٹوکن ٹیکس کی نادہندہ ہیں۔ ان میں ایل ای جی 202، ایل ای جی 205، ایل آر جی 3205، ایل آر جی 2207، ایل آر جی 2206، ایل آر جی 180، ایل ای جی 206، ایل آر جی 780، ایل آر جی 2208، ایل آر جی 2205، ایل ای جی 6358 اور ایل ای جی 6704 شامل ہیں۔
اسی طرح محکمہ کی ملکیتی گاڑی ایل ای جی 781 بھی ایک سال سے ٹوکن ٹیکس کی ڈیفالٹر قرار دی گئی ہے۔
ماہرین کے مطابق سرکاری اداروں کی اپنی گاڑیوں کا نادہندہ ہونا نہ صرف مالی بدانتظامی کی نشاندہی کرتا ہے بلکہ ایکسائز قوانین پر عملدرآمد کے حوالے سے بھی سنگین سوالات اٹھاتا ہے۔ دوسری جانب عام شہریوں پر ٹوکن ٹیکس کی عدم ادائیگی پر بھاری جرمانے عائد کیے جاتے ہیں مگر بڑے سرکاری ادارے برسوں سے واجبات ادا کرنے سے گریزاں ہیں۔
ذرائع کے مطابق محکمہ ایکسائز نے بورڈ آف ریونیو پنجاب کو بارہا یاد دہانی کرائی، تاہم ادائیگی کے حوالے سے کوئی خاطر خواہ پیش رفت نہیں ہوئی۔