لاہور: پنجاب حکومت نے شہریوں کے پرامن احتجاج کے حق کو مزید قانونی تحفظ فراہم کرنے اور پرتشدد کارروائیوں کی روک تھام کے لیے ’’رائٹ ٹو پیس فل پروٹیسٹ ایکٹ 2024‘‘ میں ترمیم کا فیصلہ کیا ہے۔
ترمیمی مسودہ کابینہ میں پیش ہوگا
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر محکمہ قانون کو ترمیمی مسودہ تیار کرنے اور جلد از جلد پنجاب کابینہ میں پیش کرنے کا ٹاسک دے دیا گیا ہے۔
اہم تجاویز
ذرائع پنجاب حکومت کے مطابق مجوزہ ترمیم کے تحت:
• احتجاج کے دوران عوامی یا نجی املاک کو نقصان پہنچنے کی صورت میں اس کے ذمہ دار احتجاج کے منتظمین ہوں گے۔
• امن و امان قائم رکھنے کے لیے 10 ہزار اہلکاروں پر مشتمل ’’رائٹ مینجمنٹ فورس‘‘ تشکیل دینے کی تجویز دی گئی ہے۔ یہ فورس کسی بھی ہنگامہ آرائی یا تشدد کی صورت میں فوری کارروائی کی صلاحیت رکھے گی۔
• پولیس کو ایسے مواقع پر خصوصی اختیارات دینے کی بھی سفارش کی گئی ہے تاکہ حالات پر فوری قابو پایا جا سکے۔
• قانون میں یہ شرط بھی شامل کی گئی ہے کہ پرامن احتجاج کے دوران شہریوں کی روزمرہ زندگی اور ٹریفک متاثر نہ ہو۔
شہری آزادی اور تحفظ میں توازن
ذرائع کا کہنا ہے کہ ترمیمی بل کا مقصد ایک جانب عوام اور نجی املاک کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے جبکہ دوسری جانب شہری آزادیوں اور پرامن احتجاج کے حق کو متاثر کیے بغیر مزید مؤثر قانونی تحفظ فراہم کرنا ہے۔