لاہور: ماحولیاتی تحفظ کے شعبے میں تاریخی سنگِ میل عبور کرتے ہوئے ای پی اے (Environmental Protection Agency) پنجاب نے پہلی بار ڈرون سرویلنس کے ذریعے ماحولیاتی شواہد اکٹھے کرنے اور شفاف کمپلائنس رپورٹنگ کا انقلابی نظام متعارف کرادیا۔
یہ نظام وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی ہدایت پر متعارف کرایا گیا ہے، جس کے تحت موٹروے کے گرد و نواح میں بھٹوں کا کمپلائنس اسٹیٹس جاری کردیا گیا ہے۔
بھٹوں کی ڈرون میپنگ اور براہِ راست نگرانی
ای پی اے پنجاب کی گرین فورس سیاہ دھواں خارج کرنے والے بھٹوں کے خلاف مسلسل فیلڈ میں سرگرم ہے۔
ای پی اے فورس نے پنجاب کے بھٹوں کو زیرو پولیوشن ماڈل میں تبدیل کردیا ہے جبکہ موٹروے کے اطراف تمام بھٹے میپ کر کے انہیں انسدادِ اسموگ وار روم سے براہِ راست منسلک کردیا گیا ہے۔
15 اکتوبر کو کیے گئے ڈرون معائنے کے دوران:
• 112 بھٹوں کی انسپیکشن کی گئی،
• 77 بھٹے زگ زیگ ٹیکنالوجی کے مطابق سفید دھواں خارج کرتے پائے گئے،
• 34 بھٹے نان فنکشنل قرار دیے گئے،
• کالے دھوئیں والا صرف ایک بھٹہ پایا گیا جس کے خلاف ایف آئی آر درج کر دی گئی۔
قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ کسی بھٹے کو سیل یا جرمانہ کرنے کی نوبت نہیں آئی، کیونکہ مکمل کمپلائنس کو ترجیح دی جا رہی ہے۔
24 گھنٹے مانیٹرنگ اور زیرو ایمیشن پالیسی
ای پی اے فورس بھٹوں کی چمنیوں کی 24 گھنٹے براہِ راست نگرانی کر رہی ہے۔
زیرو ایمیشن پالیسی کا اطلاق بلا امتیاز کیا جا رہا ہے، اور بااثر افراد کے بھٹے بھی مانیٹرنگ کے دائرے میں شامل ہیں۔
ای پی اے کے مطابق، بھٹہ مالکان اور ان کی ایسوسی ایشن نے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کیا ہے، جس پر ایجنسی نے ان کا شکریہ ادا کیا۔
عوامی تعاون کی اپیل
ای پی اے پنجاب نے عوام سے اپیل کی ہے کہ:
“موٹروے پر سفر کے دوران اگر کسی بھٹے سے کالا دھواں نظر آئے تو 1373 پر اطلاع دیں۔ ای پی اے فورس فوری کارروائی کرے گی۔”
مریم اورنگزیب کا خراجِ تحسین
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے بھٹہ مالکان، ای پی اے ٹیم اور متعلقہ اداروں کو شاباش دیتے ہوئے کہا:
“یہی وہ جذبہ ہے جس سے ہم سب مل کر ماحولیاتی آلودگی پر قابو پا سکتے ہیں۔ ای پی اے پنجاب کی یہ کاوش صاف اور صحت مند ماحول کے قیام کی سمت ایک بڑا قدم ہے۔”