(تحریر : شکیلہ فاطمہ)
پاکستانی بیوروکریسی میں کچھ شخصیات اپنی ذہانت، اصول پسندی اور بے خوف قیادت کے باعث ہمیشہ ایک الگ مقام رکھتی ہیں۔ ان شخصیات میں ایک نمایاں نام نور الامین مینگل کا ہے، جو اپنی اصول پسندی، ایمانداری اور عوامی خدمت کے جذبے کی وجہ سے پہچانے جاتے ہیں۔ لاہور میں تعیناتی کے دوران ان سے ہونے والی ملاقات نے ان کی شخصیت کے کئی پہلوؤں کو مزید واضح کیا۔ ان سے ملنے کے بعد جو سب سے نمایاں بات محسوس ہوئی وہ ان کا پروفیشنل ازم اور صاف گوئی تھی۔نور الامین مینگل ایک ایسے افسر ہیں جن کی شخصیت میں خوداعتمادی اور دبدبہ جھلکتا ہے۔ وہ نہ صرف اپنے کام سے مخلص ہیں بلکہ اپنی ذمہ داریوں کو ایمانداری اور دیانت داری سے نبھانے میں یقین رکھتے ہیں۔ میں جب اسلام آباد میں مقیم تھی، تب بھی ان کے بارے میں بیوروکریسی کے حلقوں میں مثبت باتیں سننے کو ملتی تھیں تاہم مجھے ان سے ملاقات کا موقع نہ مل سکا کیونکہ میں اپنی بیماری کے باعث کچھ عرصے کے لیے چھٹیوں پر چلی گئی تھی۔حالیہ دنوں میں جب وہ لاہور میں تعینات ہوئے تو میری قریبی دوست کے توسط سے ان سے ملاقات ہوئی۔ اس ملاقات نے میرے ان کے بارے میں قائم کیے گئے تمام مثبت خیالات کو مزید تقویت بخشی۔ وہ نہایت سنجیدہ، معاملہ فہم اور عوامی مسائل کو سمجھنے والے افسر ہیں۔ ان کی گفتگو میں نہ صرف ایک خاص وزن ہے بلکہ ان کی شخصیت میں ایسا سحر ہے جو سننے والے کو اپنی طرف متوجہ کرلیتا ہے۔نور الامین مینگل کا شمار ان افسران میں ہوتا ہے جو اپنے اصولوں سے کبھی سمجھوتہ نہیں کرتے۔ ان کے فیصلے ہمیشہ میرٹ کی بنیاد پر ہوتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ان کے مخالفین بھی ان کی دیانت داری کے معترف ہیں۔ بطور چیئرمین سی ڈی اے انہوں نے اسلام آباد میں رہائشی سہولیات بہتر بنانے، غیر قانونی تجاوزات کے خاتمے اور شہر کی خوبصورتی بڑھانے کے لیے تاریخی اصلاحات کیں۔ ان کی قیادت میں کئی اہم منصوبے مکمل ہوئے جنہوں نے اسلام آباد کی شکل بدل دی۔ان کے بارے میں بعض حلقوں میں منفی پروپیگنڈا کیا گیا مگر حقیقت یہ ہے کہ نور الامین مینگل نے ہمیشہ عوامی مفاد کو ترجیح دی۔ ان کے بارے میں جب میں نے اپنے استاد سے گفتگو کی، جو تاریخ اور علم کے حوالے سے ایک جیتی جاگتی یونیورسٹی کا درجہ رکھتے ہیں تو انہوں نے بھی ان کی بے پناہ تعریف کی۔ میرے استاد نے بتایا کہ ان کے والد کے ساتھ ان کے گہرے مراسم تھے اور پوری فیملی محنت، ایمانداری اور اصولوں کی پابندی کے لیے مشہور ہے۔پاکستان جیسے ملک میں، جہاں سفارشی کلچر اور کرپشن اکثر نظام کو مفلوج کردیتی ہے، نور الامین مینگل جیسے افسر کسی نعمت سے کم نہیں۔ ان کی شخصیت میں ایک خاص دبنگ پن ہے، جو انہیں دوسروں سے ممتاز بناتا ہے۔ وہ ہمیشہ میرٹ کو ترجیح دیتے ہیں اور کبھی بھی کسی سیاسی یا ذاتی دبا ؤکو قبول نہیں کرتے۔ ان کے فیصلے ہمیشہ قانون اور انصاف کے تقاضوں کے مطابق ہوتے ہیں یہی وجہ ہے کہ وہ عوامی حلقوں میں بے حد مقبول ہیں۔بطور ہوم سیکرٹری پنجاب وہ نہ صرف امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے سرگرم ہیں بلکہ انتظامی معاملات میں بھی بہترین مہارت رکھتے ہیں۔ ان کی قیادت میں کئی اہم منصوبے مکمل ہوچکے ہیں جو پنجاب کے عوام کو براہِ راست فائدہ پہنچا رہے ہیں۔ ان کا یہ ماننا ہے کہ کسی بھی معاشرے کی ترقی کا راز انصاف اور میرٹ کی بالادستی میں پوشیدہ ہے۔اگرچہ نور الامین مینگل ایک سخت گیر اور اصول پسند افسر ہیں لیکن ان کی شخصیت کا ایک دوسرا پہلو بھی ہے ان کی انسان دوستی۔ وہ عام آدمی کے مسائل کو سمجھنے اور ان کے حل کے لیے ہمہ وقت تیار رہتے ہیں۔ ان کے دروازے ہر خاص و عام کے لیے کھلے رہتے ہیں اور وہ خود عوامی مسائل کو قریب سے دیکھنے کے قائل ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جہاں ایک طرف وہ انتظامی معاملات میں سختی دکھاتے ہیں۔ وہیں دوسری طرف انسانی ہمدردی کا پہلو بھی ان کی شخصیت میں نمایاں ہے۔
نور الامین مینگل کا تعلق بلوچستان کے ایک معزز اور اصول پسند قبیلے سے ہے۔ ان کی فیملی ہمیشہ محنت، ایمانداری اور اصولوں پر کاربند رہی ہے۔ ان کی شخصیت میں جو دبنگ پن ہے، اس کی ایک بڑی وجہ ان کا خاندانی پس منظر بھی ہے۔ ان کے والد بھی اپنے وقت کے معزز اور دیانت دار شخص تھے، جنہوں نے اپنے اصولوں پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ نور الامین مینگل نے اپنی شخصیت میں انہی خوبیوں کو اپنایا اور بیوروکریسی میں اپنے کردار کو مثالی بنایا۔نور الامین مینگل جیسے افسر ہماری بیوروکریسی کا قابلِ فخر سرمایہ ہیں۔ وہ نہ صرف ایک دبنگ اور ایماندار افسر ہیں بلکہ عوامی خدمت کا جذبہ ان کے اندر کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہے۔ ان کے مخالفین چاہے کتنی ہی کوششیں کرلیں، لیکن ان کی دیانت داری اور اصول پسندی پر کبھی بھی انگلی نہیں اٹھائی جا سکتی۔ ان کا میرٹ پر یقین، اصولوں سے وابستگی اور عوامی مسائل کے لیے خلوص ہی وہ صفات ہیں جو انہیں دوسروں سے ممتاز بناتی ہیں۔پاکستان کو اگر ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے تو ہمیں مزید ایسے ہی نڈر، ایماندار اور محنتی افسران کی ضرورت ہے۔ نور الامین مینگل ایک ایسی مثال ہیں جنہوں نے ثابت کیا کہ اگر نیت صاف ہو اور اصولوں پر سمجھوتہ نہ کیا جائے تو کوئی بھی رکاوٹ آپ کا راستہ نہیں روک سکتی۔
اصولوں کا پاسدار …نور الامین مینگل
175.6K