قومی احتساب بیورو کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے نیب لاہور بیورو میں چیک تقسیم کرنے کی تقریب میں بطور مہمان ِخصوصی شرکت کی۔
ڈائریکٹرجنرل نیب لاہور، غلام صفدر شاہ کی نگرانی میں منعقدہ تقریب میں ایڈن ہائوسنگ سکینڈل کے 11880متاثرین میں 3 ارب 20 کروڑمالیت کےچیک تقسیم کا آغاز کیا گیا۔تقریب سے خطاب میں چیئرمین نیب نے کہا کہ ایڈن انتظامیہ کیخلاف متاثرین کے جمع کروائے گئے کلیمز کی مجموعی رقم 13 ارب روپے تھی تاہم نیب نے ایڈن انتظامیہ سے 16 ارب کی پلی بارگین کی جو کہ متاثرین کی رقم سے 23 % زیادہ ہے تاکہ متاثرین کو ان کی اصل رقم سے زائد ادائیگی کی جاسکے۔ چیئرمین نیب نے آگاہ کیا کہ نیب لاہور ایڈن انتظامیہ سے ابتک 11.8 ارب روپے ریکور کرچکا ہے جس میں سے 8.6 ارب متاثرین میں تقسیم کئے جا چکے ہیں تاہم آج ایڈن متاثرین میں پانچویں قسط کے زریعے 3.2 ارب روپے کی تقسیم کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ جبکہ بقیہ 4.2 ارب روپے کی جلد از جلد ریکوری کیلئے بھی کوششیں جاری ہیں جس پر نیب لاہور کی ٹیم اس میگا ریکوری کیلئے مبارک باد کی مستحْق ہے۔ چیئرمین نیب نے نیب لاہور کے غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیوں کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات کو سرا ہا اور کہا کہ نیب لاہور نے اپنےقیام سے ابتک 236 ارب روپے کی ریکارڈ ریکوری کی ہے، جس میں سے 233 ارب روپے 94 ہزار متاثرین میں کامیابی سے تقسیم کئے جا چکے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ آنیوالے دنوں میں متاثرین کو رقم وصولی کیلئے نیب آفس آنے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی، نیب کیجانب سے متاثرین کی رقوم ان کے بینک اکائونٹس میں ڈائریکٹ منتقل کی جائیں گی چیئرمین نیب نے مزید کہا کہ ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں صوبائی حکومتوں کے تعاون سے متعدد ریفارمز کی جارہی ہیں تاہم نیب عنقریب سرکاری اراضی کی بوگس الاٹمنٹ کیخلاف صوبائی حکومتوں کے تعاون سے ملک گیر کریک ڈائون کا آغاز کرے گا۔اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل نیب لاہورغلام صفدر شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیب لاہور نے اپنے قیام سے تاحال کرپشن سکینڈلز میں 236 ارب کی ریکوری ممکن بنائی ہے جس میں 45.5 ارب ڈائریکٹ ، 177 ارب ان ڈائریکٹ، 12 ارب کی سیٹلمنٹ جبکہ 1 ارب روپے بطور کورٹ فائن وصول کئے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیب لاہور نے اپنے قیام سے ابتک 1381 ریفرنس احتساب عدالتوں میں دائر کئے جن میں سے 1265 ریفرنسز پر فیصلہ سنایا جا چکا ہے۔ڈی جی نیب لاہور نے کہا کہ موجودہ چیئرمین نیب کے دور ِ اقتدار میں نیب میں متعدد ریفارمز متعارف کروائی گئی ہیں جن میں ماہانہ کھلی کچہری کا انعقاد، بزنس واوورسیزپاکستانیوں کیلئے سہولت سیل کے قیام، ملزمان کیلئے دورانِ تحقیقات Defendant کے الفاظ کا استعمال اور جرم ثابت ہونے تک ملزمان کی شناخت کا مخفی رکھنا،نیب کی آکشن پالیسی میں تبدیلی، نیب ہیڈکوارٹرز میں Land Directorate کا قیام، نیب میں E-Office System رائج کرنے کے علاوہ تحقیقات میں Artificial Intelligence کے استعمال،Anti-money laundering guidelines کی تشکیل کے علاوہ نیب ملازمین کیلئے بے شمار اصلاحی اقدامات متعارف کروائے گئے ہیں تقریب کے اختتام پر چیئرمین نیب نے ایڈن ہائوسنگ سکینڈل جیسے پیچیدہ کیس کو حل کرنیوالی کمبائینڈ انویسٹی گیشن ٹیم کو تعریفی اسناد بھی پیش کیں۔