دبئی: ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی کے تاریخی فائنل میں بھارت نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست دے کر نویں بار ایشیا کپ کا ٹائٹل اپنے نام کرلیا۔ یہ پہلا موقع تھا کہ ایشیا کپ کی 41 سالہ تاریخ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان فائنل کھیلا گیا۔
پاکستان کی اننگز
فائنل میں بھارتی کپتان نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ پاکستانی بیٹنگ لائن ابتدا میں بہتر نظر آئی مگر اختتامی اوورز میں یکے بعد دیگرے وکٹیں گرنے سے پوری ٹیم 19.1 اوورز میں 146 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
• اوپنر صاحبزادہ فرحان نے 38 گیندوں پر شاندار 57 رنز اسکور کیے اور نمایاں بیٹر رہے۔
• فخر زمان نے 35 گیندوں پر 46 رنز بنائے۔
• صائم ایوب 14 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ محمد حارث بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔
• باقی بیٹرز بڑی اننگز نہ کھیل سکے اور یکے بعد دیگرے آؤٹ ہوتے گئے۔
بھارت کی جانب سے کلدیپ یادیو نے شاندار بولنگ کرتے ہوئے 4 وکٹیں حاصل کیں جبکہ بمراہ، ورون اور اکسر پٹیل نے دو، دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
بھارت کی اننگز
ہدف کے تعاقب میں بھارتی ٹیم کا آغاز بھی مشکل رہا اور ابتدائی 3 وکٹیں صرف 20 رنز پر گر گئیں۔
• ابھیشک شرما 5 رنز پر آؤٹ ہوئے۔
• کپتان سوریا کمار یادیو صرف ایک رن بنا سکے۔
• شبمن گل نے 12 رنز بنائے۔
• سنجو سیمسن 24 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
اس نازک صورتحال میں تلک ورما نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 69 رنز کی ناقابل شکست اننگ کھیلی اور ٹیم کو آخری اوور میں کامیابی دلائی۔ شیوام دوبے نے بھی 33 رنز کی اہم اننگز کھیلی۔
پاکستان کی جانب سے فہیم اشرف نے 3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ شاہین شاہ آفریدی اور ابرار احمد نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
ٹیموں کی الیون
پاکستان ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی اور کپتان سلمان علی آغا کی قیادت میں صائم ایوب، فخر زمان، صاحبزادہ فرحان، حسین طلعت، محمد حارث، محمد نواز، فہیم اشرف، شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف اور ابرار احمد شامل تھے۔
بھارتی ٹیم میں انجری کا شکار آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا کی جگہ رنکو سنگھ کو پلیئنگ الیون میں موقع دیا گیا۔
تاریخی جیت
بھارت نے ایک سنسنی خیز مقابلے کے بعد پاکستان کو شکست دے کر ایشیا کپ کی تاریخ میں نواں ٹائٹل جیت لیا۔ یہ فائنل طویل عرصے تک شائقین کرکٹ کو یاد رہے گا۔