لاہور: پنجاب حکومت نے پنجاب اینفورسمنٹ اینڈ ریگولیشنز اتھارٹی (پیرا) کو مزید خودمختار اور فعال بنانے کے لیے ایک اور اہم قدم اٹھا لیا۔ حکومت نے پیرا کے بجٹ کی منظوری کے اختیارات ڈائریکٹر جنرل کو تفویض کر دیے۔
ترمیم کے بعد اب پیرا کا سالانہ بجٹ اتھارٹی کی میٹنگ میں ہی منظور کیا جائے گا، جبکہ ماضی میں بجٹ کی منظوری کے لیے پنجاب حکومت سے اجازت لینا لازمی تھی۔
ترمیمی آرڈیننس کی تفصیلات
قانونی تقاضے پورے کرنے کے لیے پنجاب اینفورسمنٹ اینڈ ریگولیشنز (ترمیمی) آرڈیننس 2025 پنجاب اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے۔
گورنر پنجاب پہلے ہی اس آرڈیننس کی منظوری دے چکے ہیں، جس کے تحت پنجاب اینفورسمنٹ اینڈ ریگولیشنز ایکٹ 2024 میں متعدد اہم ترامیم کی گئی ہیں۔
اہم ترامیم
• سیکشن 71 میں ترمیم کے ذریعے بجٹ منظوری کے اختیارات ڈائریکٹر جنرل پیرا کو تفویض کر دیے گئے۔
• سیکشن 81 میں ترمیم کے بعد ڈائریکٹر جنرل کو گائیڈ لائنز جاری کرنے کا اختیار حاصل ہو گیا۔
ترمیمی مسودے کے مطابق، ان ترامیم کا مقصد افسران کے اختیارات کی وضاحت اور ادارہ جاتی ہم آہنگی پیدا کرنا ہے۔
بہتر نفاذ اور عملدرآمد
متن کے مطابق نئی ترامیم سے نفاذ اور عملدرآمد کے نظام میں بہتری آئے گی۔
ترمیمی آرڈیننس کا بنیادی مقصد پنجاب میں قوانین پر مؤثر اور شفاف عملدرآمد کو یقینی بنانا ہے۔
اسمبلی کارروائی اور نفاذ
ترمیمی آرڈیننس کو دو ماہ کے لیے متعلقہ اسمبلی کمیٹی کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ کمیٹی دو ماہ میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی، جس کے بعد پنجاب اسمبلی سے منظوری کے بعد آرڈیننس باقاعدہ قانون بن جائے گا۔
حکومتی ذرائع کے مطابق، ترمیمی آرڈیننس 20 ستمبر 2025 سے نافذالعمل ہو چکا ہے۔