پاکستان کے وفاقی وزیر برائے ریلوے محمد حنیف عباسی نے ریلوے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے ایک انقلابی منصوبے کا اعلان کیا ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ ریلوے کا بہتری کی طرف گامزن ہونا ملکی معیشت کے فروغ کے لیے نہایت ضروری ہے۔
اتوار کی شام راولپنڈی سے بذریعہ ٹرین لاہور ریلوے اسٹیشن پہنچنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے لاہور ریلوے اسٹیشن میں حالیہ بہتری کو سراہا اور اُمید ظاہر کی کہ اسی طرز کی بہتری جلد ہی ملک بھر کے دیگر ریلوے اسٹیشنوں تک پھیلائی جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ راولپنڈی اور ٹیکسلا اسٹیشنوں کو پنجاب ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن نے جدید بنانے کے لیے گود لے لیا ہے، جہاں راولپنڈی، لاہور اور ٹیکسلا میں مسافروں کی سہولت کے لیے پہلے ہی ایسکلیٹرز (برقی سیڑھیاں) نصب کر دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک ماحول دوست منصوبے کے تحت پنجاب کے محکمہ جنگلات کے تعاون سے شاہدرہ سے کوٹ لکھپت تک ریلوے لائن کے اطراف درخت لگائے جا رہے ہیں۔انہوں نے اعلان کیا کہ جلد ہی 40 ریلوے اسٹیشنوں پر مفت وائی فائی کی سہولت بطور پائلٹ پراجیکٹ فراہم کی جائے گی تاکہ مسافروں کی سہولت میں اضافہ ہو۔ لاہور، رائیونڈ اور لاہور کینٹ اسٹیشنوں کی صفائی کا کام آؤٹ سورس کر دیا گیا ہے، جب کہ راولپنڈی سے آغاز کرتے ہوئے ستمبر 30 تک واشنگ لائنز کو بھی آؤٹ سورس کر دیا جائے گا۔ دیگر سہولیات جیسے کہ واش رومز، ویٹنگ ہالز اور ڈائننگ ایریاز بھی عالمی معیار کے مطابق بنانے کے لیے نجی شعبے کے سپرد کیے جا رہے ہیں۔وفاقی وزیر نے بتایا کہ کراچی سے روہڑی تک استعمال ہونے والی مصروف ریلوے ٹریک کو پہلے مرحلے میں اپ گریڈ کیا جائے گا، جب کہ پورے ریلوے نظام کی جدید کاری بتدریج مکمل کی جائے گی۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ اگر یہی حکمت عملی پہلے اپنائی جاتی تو ایم ایل-1 منصوبہ ملکی وسائل سے فعال کیا جا سکتا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ فریٹ (مال بردار) سیکٹر کو فعال بنایا جا رہا ہے اور اس میں بڑھتی ہوئی طلب کو دیکھتے ہوئے نجی کمپنیوں کو دعوت دی گئی ہے کہ وہ اپنے مال گاڑیاں فراہم کریں اور ریلوے ٹریک استعمال کریں۔ اب ٹرینوں اور اسٹیشنوں پر کھانے کے معیار کی نگرانی صوبائی فوڈ اتھارٹیز کریں گی تاکہ مسافروں کو معیاری خوراک فراہم کی جا سکے۔وزیر ریلوے نے اعلان کیا کہ وہ خصوصی سیلونز جو ماضی میں وزیرِ اعظم اور وزرا سمیت اعلیٰ حکام کے لیے مخصوص تھے، اب عوام کے لیے کھول دیے گئے ہیں، اور حکام کو اب ان کے استعمال کی فیس ادا کرنا ہوگی۔انہوں نے بتایا کہ 19 جولائی کو وزیر اعظم محمد شہباز شریف لاہور ریلوے اسٹیشن پر جدید بزنس ٹرین کا افتتاح کریں گے، جس میں 28 مکمل طور پر ڈیجیٹل کوچز، مفت وائی فائی اور بین الاقوامی معیار کا ڈائننگ کار شامل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیشنوں پر لفٹس (elevators) بھی نصب کی جائیں گی تاکہ معذور اور بزرگ مسافروں کو سہولت ہو، جب کہ قلیوں کی فلاح کے لیے اخوت فاؤنڈیشن کے تعاون سے خصوصی پیکیجز بھی متعارف کروائے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بغیر ٹکٹ سفر اور ٹرینوں کی تاخیر کے خلاف سخت کارروائیاں کی جائیں گی۔ بیرون ملک یا طویل چھٹیوں پر موجود افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر واپسی یقینی بنائیں یا سرکاری رہائش خالی کریں۔ ریلوے افسران کے غیر ملکی دورے فی الحال بند کر دیے گئے ہیں تاکہ ملکی کارکردگی کو ترجیح دی جا سکے۔انہوں نے بتایا کہ پنجاب حکومت اور پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے ساتھ کئی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے جائیں گے تاکہ ریلوے کی جدید کاری کے عمل کو تقویت دی جا سکے۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ پاکستان ریلوے کو 60 دنوں میں بین الاقوامی معیار کے مطابق لایا جائے گا، جس میں آپریشنل بہتری اور مسافروں کی اطمینان کو بنیادی ترجیح دی جائے گی۔