لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی کرنے والے شہری محمد حسین کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کر دی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے سماعت کے دوران شوہر کے وکیل کے دلائل کو ناکافی قرار دیتے ہوئے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔
کیس کی تفصیل
• محمد حسین نے پہلی شادی 1999 میں جبکہ دوسری شادی 2017 میں کی تھی۔
• فیملی کورٹ نے ملزم کو تین ماہ قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔
• محمد حسین نے سزا کے خلاف ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔
عدالت میں دلائل
ملزم کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزم نے پہلی بیوی کو بسانے کا دعویٰ بھی دائر کر رکھا ہے۔ اس پر چیف جسٹس عالیہ نیلم نے سوال کیا:
“یہ دعویٰ دوسری شادی سے پہلے کیا گیا یا بعد میں؟”
وکیل اس سوال کا کوئی تسلی بخش جواب نہ دے سکا۔
چیف جسٹس کے ریمارکس
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے:
• “اگر بیوی پرانی ہو جائے تو کیا یہ نئی شادی کی بنیاد بن جاتی ہے؟”
• “اگر عورتیں بھی ایسا کرنا شروع ہو جائیں تو معاشرے کا کیا حال ہوگا؟”
فیصلہ
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے قرار دیا کہ ٹرائل کورٹ نے سزا معقول وجوہات کے ساتھ سنائی ہے، لہٰذا اپیل خارج کی جاتی ہے۔