بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں کانگریس رہنما راہول گاندھی، پریانکا گاندھی سمیت کئی اپوزیشن رہنماؤں کو حراست میں لینے کے کچھ دیر بعد رہا کردیا گیا۔
اپوزیشن رہنماؤں کو راہول گاندھی کی قیادت میں بھارتی اپوزیشن اتحاد کے الیکشن کمیشن کے خلاف ’ووٹ چوری‘ احتجاجی مارچ کے دوران گرفتار کیا گیاتھا۔
اس موقع پر راہول گاندھی کاکہنا تھا کہ آج جب ہم الیکشن کمیشن پہنچے تو انڈیا الائنس کے ارکان کو روک کر حراست میں لے لیا گیا، اب ووٹ کی چوری پورے بھارت کے سامنے بے نقاب ہوچکی ہے، انہوں نے کہا کہ ان کی لڑائی سیاسی نہیں بلکہ آئین بچانے کے لیے ہے۔
پریانکا گاندھی نے مودی سرکار کو بزدل قرار دیتے ہوئےکہاکہ پولیس نے اپوزیشن کےتقریبا 300 ارکان کو پارلیمنٹ سے الیکشن کمیشن کی جانب مارچ سے روکنے کےلیے رکاوٹیں کھڑی کیں۔
راہول گاندھی کے الزامات
کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے دو روز قبل الزام عائد کیا تھا کہ بھارتی الیکشن کمیشن نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ساتھ مل کر عام انتخابات میں ووٹ چرائے۔
راہول گاندھی عام انتخابات میں دھاندلی کے ثبوت سامنے لائے اور کہاکہ انتخابات میں عوام کے حق پر ڈاکا ڈالا گیا، ڈپلیکیٹ ووٹر آئی ڈیز بنائی گئیں تو کچھ حلقوں میں مکانوں کے جعلی ایڈرس بنائے گئے جبکہ جعلی تصاویر کا بھی استعمال کیاگیا۔
راہول گاندھی نےکہاکہ پچھلے انتخابات میں بی جے پی، وزیراعظم نریندر مودی اور ان کے ساتھیوں نے آئین پر حملہ کیا، کم سےکم 100 سے زیادہ نشستوں پر ہیرا پھیری کی گئی، انہوں نے بتایا کہ اگر جعل سازی نہ ہوتی تو نریندر مودی آج بھارت کے وزیراعظم نہ ہوتے۔
راہول گاندھی نے الزام عائد کیا کہ الیکشن کمیشن جو کررہا ہے وہ غداری ہے، انہوں نے مبینہ دھاندلی کے خلاف کارروائی کرنے کا بھی اعلان کردیا۔