صوبائی وزراء خواجہ عمران نذیر اور رانا سکندر حیات کی زیر صدارت محکمہ صحت و آبادی میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں سیکرٹری سکولز، سپیشل سیکرٹری صحت و آبادی، ایڈیشنل سیکرٹری ورٹیکل پروگرامز، ڈائریکٹر ای پی آئی سمیت دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے، جبکہ صوبہ بھر سے سی ای اوز اور ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ/ایجوکیشن افسران نے آن لائن شرکت کی۔
“پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار پروگرام کا آغاز”
صوبائی وزیر صحت و آبادی خواجہ عمران نذیر نے اجلاس میں بتایا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ خواتین کو سروائیکل کینسر سے بچانے کے لیے باقاعدہ ویکسینیشن پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر صوبے بھر کی بچیوں کو سروائیکل کینسر سے بچاؤ کی ویکسین لگائی جا رہی ہے۔
“پنجاب پہلا صوبہ، مگر مہم کی رفتار سست”
خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ پنجاب ملک کا پہلا صوبہ ہے جہاں اس مرض کے خاتمے کے لیے باقاعدہ پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ تاہم، انہوں نے اعتراف کیا کہ بچیوں کی ویکسینیشن مہم مطلوبہ رفتار سے نہیں چل رہی اور نتائج کے حصول کے لیے مزید محنت درکار ہے۔
“والدین کو مطمئن کریں”
وزیر آبادی رانا سکندر حیات نے کہا:
• والدین کو یقین دلانا ضروری ہے کہ یہ ویکسین ان کی بچیوں کے محفوظ مستقبل کے لیے نہایت اہم ہے۔
• “ہم سب نے بھی اپنی بہنوں اور بیٹیوں کو یہ ویکسین لگوائی ہے۔ یہ تصدیق شدہ ویکسین ہے جو دنیا کے 147 ممالک میں استعمال ہو رہی ہے۔”
“منفی پروپیگنڈہ اور اس کا جواب”
خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ بدقسمتی سے ایک مخصوص سیاسی جماعت کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے اس مہم کے خلاف منفی پروپیگنڈہ کیا گیا، حالانکہ یہ ویڈیوز بنانے والے نہ ڈاکٹر تھے اور نہ ہی ماہرین۔
محکمہ کے ایکشن کے بعد انہی عناصر نے معافی کی ویڈیوز بھی اپ لوڈ کیں۔
“ای پی آئی میں مستقل شمولیت”
وزیر صحت نے بتایا کہ اس مہم کو مستقل ای پی آئی پروگرام کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔ فی الحال عمر کی حد 9 سے 15 سال رکھی گئی ہے، لیکن آئندہ کے لیے یہ صرف 9 سال عمر کی بچیوں تک محدود ہو گی۔
“حکومت پنجاب کی سہولیات”
• سرکاری سکولوں کے ساتھ پرائیویٹ سکولز اور مدارس کو بھی مہم میں شامل کیا گیا ہے۔
• پرائیویٹ سیکٹر کا رسپانس سرکاری سکولوں کے مقابلے میں بہتر ہے۔
• محکمہ صحت کی ٹیمیں سکولوں میں جا کر بچیوں کو ویکسین لگائیں گی۔
• مقامی ہیلتھ سینٹرز پر بھی ویکسین دستیاب ہے تاکہ کوئی بھی بچی اس سہولت سے محروم نہ رہے۔
“اساتذہ اور والدین کا کردار”
اجلاس میں اساتذہ کو ہدایت دی گئی کہ وہ والدین کو آگاہی دیں اور ویکسین کی اہمیت اجاگر کریں۔ اس مقصد کے لیے سی ای اوز اور ڈی ڈی ای اوز کو ڈیوٹیاں سونپ دی گئیں۔
رانا سکندر حیات نے کہا کہ آئندہ جمعہ کو صوبے کے تمام سکولز میں ایچ پی وی ویکسینیشن ڈے منایا جائے گا۔
“ٹارگٹ اور عزم”
• 8 ملین بچیوں کو ویکسینیٹ کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
• اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مطلوبہ نتائج کے حصول تک فالو اپ میٹنگز کا سلسلہ جاری رہے گا۔
• وزیر تعلیم نے ویکسین کی کوریج 23 فیصد سے بڑھا کر 70 فیصد تک لے جانے کا عزم کیا۔
“اہم پیغامات”
خواجہ عمران نذیر نے کہا:
“آج کی بیٹی کل کی ماں ہے، آئندہ نسل کی صحت کے لیے اس کا صحتمند ہونا نہایت ضروری ہے۔”
رانا سکندر حیات نے مزید کہا:
“تمام سی ای اوز اور ڈی ای اوز تعلیم اپنے دفاتر کے باہر ایچ پی وی ویکسینیشن کی حمایت میں بینرز اور اسٹینڈیز لگائیں اور پانچ پانچ سکولوں کے وزٹ کریں۔”